مکہ مکرمہ(این این آئی )خانہ کعبہ کے غلاف (کسوہ) کی تیاری کا عمل دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے روحانی تسکین کا باعث ہوتا ہے جیسا کہ بہت سے مسلمان اس پورے عمل کے مشاہدہ کی دلی خواہش رکھتے ہیں۔مکہ مکرمہ میں واقع “شاہ عبدالعزیز کمپلیکس برائے غلاف کعبہ کا دورہ یہ نایاب اور بصیرت افروز موقع فراہم کرتا ہے جب زائرین اس عظیم کاریگری کو قریب سے دیکھ سکتے ہیں۔ جہاں ماہر کاریگر مختلف شعبہ جات میں کام کرتے ہیں جن میں مشین اور ہاتھ کی کڑھائی، ریشم کی بنائی، سونے کے دھاگے کا کام اور طباعت شامل ہیں۔کمپلیکس میں زائرین کسوہ کی تیاری کے ہر مرحلے کا مشاہدہ کر سکتے ہیں۔ یہ خوبصورت سیاہ ریشمی کپڑا نہایت خلوص اور مہارت سے اس خصوصی فیکٹری میں تیار کیا جاتا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق کمپلیکس کے ڈائریکٹر جنرل تعلقات عامہ و میڈیا احمد بن مساعد السویہری نے پاکستان، ترکی، نائجیریا، انڈونیشیا، ملائیشیا، مراکش، لیبیا، شام، مصر، فلسطین، یمن سمیت مختلف مسلم ممالک سے تعلق رکھنے والے 80 سے زائد صحافیوں پر مشتمل وفد کو غلاف کعبہ کی تیاری کے عمل اور اس کی تاریخ پر تفصیلی بریفنگ دی۔انہوں نے بتایا کہ غلاف کعبہ کی تیاری تقریبا 10 ماہ کا وقت لیتی ہے اور اس پر 2 کروڑ 50 لاکھ سعودی ریال لاگت آتی ہے جو مکمل طور پر سعودی حکومت برداشت کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ غلاف کعبہ ہر سال یکم محرم کو تبدیل کیا جاتا ہے اور یہ لمحہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے روحانی تجدید اور غور و فکر کا موقع فراہم کرتا ہے۔السویہری نے بتایا کہ غلاف کی تیاری میں جرمنی اور اٹلی سے درآمد شدہ اعلی معیار کا ریشم استعمال ہوتا ہے۔ اس عمل کے دوران تقریبا 1000 کلوگرام خام ریشم جو کمپلیکس میں سیاہ رنگ میں رنگا جاتا ہے، کے علاوہ 120 کلوگرام سونے کا دھاگہ اور 100 کلوگرام چاندی کا دھاگہ استعمال کیا جاتا ہے۔