اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما و نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ہم کسی کو نا اہل نہیں دیکھنا چاہتے، سیاست میں مقابلہ میدان میں عوام کے فیصلے کے مطابق ہونا چاہیے۔احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی نااہلی سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاست سے نواز شریف نا اہل ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ الیکشن چوری نہیں ہونے چاہیے لیکن انصاف کا تقاضہ یہ ہے کہ جو نظام ایک انسان کے لیے ہے وہ دوسرے کے لیے بھی ہونا چاہیے۔رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ اگر ایک کو بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ نہ لینے پر تاحیات نا اہل کرسکتے ہیں تو جس نے اربوں روپے لوٹے ہوں، جس کے پاس باہر سے اربوں روپے آئے ہوں اور وہ حساب نہ دے سکے تو پھر اس کا فیصلہ کیا ہوگا۔پی ٹی آئی کے حکومت کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بیک ڈور ہمیشہ ملک کی ناکامی کا سبب ہوتا ہے، بیک ڈور سے بچیں۔انہوں نے ملک میں مہنگائی کی وجہ انتخابی نظام کی خرابی کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب سے الیکشن کا نظام بنا ہے اسے مذاق بنا لیا گیا ہے، عوام کی نمائندہ حکومتیں نہیں بنتیں اور یہ سب معاملات وہاں سے آئے ہیں۔نئے چیف آف آرمی اسٹاف کے تقرر کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ موجودہ آرمی چیف کہہ چکے ہیں کہ میں کسی توسیع کا متلاشی نہیں ہوں اور 29 نومبر کو ریٹائر ہوجاؤں گا، یہ بہت اچھی روایت ہے کہ انہوں نے پہلے ہی یہ فیصلہ کرلیا ہے کیوں کہ قانون میں اب بھی ایکسٹینشن کی گنجائش موجود ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 29 نومبر سے قبل نئے آرمی چیف کی تعیناتی ہوجائے گی جو کہ سینئر جنرلز میں سے ایک ہوگا، یہی نظام ہے لیکن ہمارے ملک کی کمزور اسی بات سے نظر آتی ہے کہ سب اس کے بارے میں سوال کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک معمول کی تعیناتی ہے، ہر 3 سال بعد ہوتی ہے اور ہونی چاہیے اور معاملہ آگے چلنا چاہیے لیکن ہماری سیاست کا محور یہ تعیناتی نہیں ہوسکتی، یہی خرابی کی عکاسی کرتا ہے کہ ہمارے ملک کے نظام میں خرابی ہے