امریکا نے ایران کے جوہری راز چرانے میں موساد کی مدد کی تھی ، پومپیو

0
219

واشنگٹن (این این آئی)سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنی نئی کتاب نیور گیو این انچ میں کئی حیران کن دعوے کیے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پومپیو نے اپنی کتاب میں لکھا کہ سی آئی اے نے فروری 2018 میں موساد کے ایجنٹوں کو ایران سے فرار ہونے میں مدد کی، جب یہ ایجنٹ تہران کے قلب سے ایران کا خفیہ جوہری ذخیرہ چرانے میں کامیاب ہو گئے تھے۔انہوں نے اپنی کتاب کے ایک اقتباس میں لکھا کہ اس وقت کے موساد کے ڈائریکٹر یوسی کوہین کے ساتھ متعدد بار بات چیت ہوئی تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ آیا یہ رابطے کن تاریخوں میں ہوئے تھے۔انہوں نے کہا کہ جب میں یورپی دارالحکومت کے دورے سے واپسی کے بعد ہوائی جہاز سے اترا تو مجھے کوہین کی طرف سے کال موصول ہوئی۔ میں کال وصول کرنے کے لیے واپس اندر چلا گیا کیونکہ طیارہ مناسب مواصلاتی آلات سے لیس تھا اور وہاں پر ایک اسرائیلی اہلکار کے ساتھ خفیہ بات چیت محفوظ طریقے سے ہوسکتی تھی۔پومپیو نے فون کے دوسرے سرے پر آنے والی آواز کو پرسکون اور سنجیدہ قرار دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ یوسی کوہین نے مجھ سے کہا کہ مائیک ہمارے پاس ایک ٹیم تھی جس نے ابھی ایک بہت اہم مشن مکمل کیا ہے اور اب مجھے ان میں سے کچھ کو(ایران سے)باہر نکالنے میں تھوڑی پریشانی ہو رہی ہے۔ کیا میں آپ کی مدد لے سکتا ہوں؟ مائیک پومپیو نے مزید کہا کہ جب بھی کوہین مجھے فون کرتے میں کال ریسیو کرتا اور وہ میرے ساتھ ایسا ہی کر رہے تھے۔ میں نے اس سے کوئی سوال نہیں کیا اور خطرات کی پرواہ کیے بغیر ہم نے کام کرنا شروع کیا۔ اس کی ٹیم کے ساتھ بات چیت کی۔ اگلے دو دنوں کے اندر ٹیم بغیر کسی مشکل کے ایران سے بہ حفاظت واپس آ گئی۔ دنیا کو کبھی معلوم ہو جائے گا کہ اب تک کی جانے والی سب سے اہم خفیہ کارروائیوں میں سے ایک اب مکمل ہو چکی تھی۔یہ قابل ذکر ہے کہ اگرچہ پومپیو نے آپریشن کا نام یا مدت کا ذکر نہیں کیا، لیکن ان کی وضاحت اب تک کی سب سے اہم خفیہ کارروائیوں میں سے ایک قرار دی جاتی ہے۔ یہ کارروائی سنہ 2018 میں کی گئی تھی جب اسرائیلی جاسوسوں نے ایران کے اندر گھس کر اس کے قلب سے ایران کے جوہری پروگرام کے ریکارڈ کا ایک بڑا ذخیرہ چوری کرلیا تھا۔