بی آر آئی ترقی کے مزید دروازے کھولے گا،مشاہد حسین سید

0
208

بیجنگ(این این آئی)سینیٹ کی دفاعی کمیٹی اور پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ بی آر آئی 21ویں صدی کا سب سے اہم اقدام ہے،اس نے بنیادی طور پر عالمی سطح پر 400 ملین افراد کو غربت سے نکالا،بی آر آئی ترقی کے مزید دروازے کھولے گا،چین اور پاکستان اچھے دوست ہیں، بی آر آئی کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق تمام انسانیت کے لیے مفید،شاہراہ ریشم کے ساتھ مکالمے کے فورم کا انعقاد ہوا۔ اس فورم کو اکیڈمی آف کنٹیمپریری چائنا اور چائنا انٹرنیشنل کمیونیکیشنز گروپ (CICG) کے تحت ورلڈ اسٹڈیز، پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ، یورپی یونین ایشیا سینٹر اور سی آئی سی جی کے ثقافتی کمیونیکیشن سینٹر کے تعاون سے اسپانسر کیا گیا۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق سی آئی سی جی کے نائب صدر اور ایڈیٹر انچیف گاؤ این منگ اور پاکستان کی سینیٹ کی دفاعی کمیٹی اور پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین مشاہد حسین سید نے اجلاس میں شرکت کی اور خطاب کیا۔ بارہ چینی اور غیر ملکی تھنک ٹینک کے ماہرین، جن میں پاکستانی ماہر بین الاقوامی علوم عبدالرحمٰن بھی شامل ہیں نے سلک روڈ کی ثقافت کی وراثت، عوام کی فلاح و بہبود کو مشترکہ طور پر فروغ دینا کے موضوع پر خطاب کیا۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق گاؤ نے نشاندہی کی کہ گزشتہ 10 سالوں میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو نے چین اور اس کے شراکت دار ممالک کو ایک دوسرے کے قریب لایا ہے اور مختلف تہذیبوں کے درمیان تبادلے اور باہمی مفاہمت کو گہرا کیا ہے۔ گائو نے کہاکہ تاریخ میں بنیاداور مستقبل کی طرف دیکھتے ہوئے بی آر آئی نے بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے تہذیبوں کی ہم آہنگی کو بروئے کار لایا ہے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اس موقع پرمشاہد حسین سید نے کہا کہ بی آر آئی 21ویں صدی کا سب سے اہم اقدام ہے، جس نے بنیادی طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری جیسے اہم منصوبوں کے ذریعے عالمی سطح پر 400 ملین افراد کو غربت سے نکالا۔ بین الاقوامی تعاون کے ایک نئے پلیٹ فارم کے طور پربی آر آئی مل کر منصوبہ بندی کرنے، ایک دوسرے کے ساتھ تعمیر کرنے، اور مل کر فائدہ اٹھانے کے اصول کی بنیاد پر ترقی کے مزید کھلے امکانات کو حاصل کرے گا۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق مشاہد نے مزید کہافی الحال، مشرق اور مغرب کے بیانیے نمایاں طور پر مختلف ہیں۔ کثیر قطبی دنیا میں ہمیں متنوع ردعمل کی ضرورت ہے۔انہوںنے کہاکہ چین اور پاکستان اچھے دوست ہیں جو ایک بہتر مستقبل کی جانب بی آر آئی کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اپنے کلیدی خطاب میں عبدالرحمن نے اس بات پر زور دیا کہ بی آر آئی نے سی پیک کے تحت روزگار کے بے شمار مواقع پیدا کرکے اور لوگوں کی فلاح و بہبود کو بہتر بنا کر پاکستان کو جدید بنانے میں مدد کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان علاقائی صورتحال کو مؤثر طریقے سے سنبھالنے اور محفوظ اور زیادہ مربوط ترقی حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ دریں اثنا، ہمیں سوشل میڈیا کے اثر و رسوخ اور دانشورانہ مصنوعات کی دستیابی کو مضبوط کرنا چاہیے، ساتھ ہی لوگوں کے درمیان بہتر تبادلے اور باہمی طور پر فائدہ مند نتائج حاصل کرنے کے لیے ادارہ جاتی رابطے کو بھی بڑھانا چاہیے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق فورم میں چینی ماڈرنائزیشن اور جنوبی ایشیائی ممالک کے ساتھ مشترکہ طور پر بی آر آئی کی تعمیر کے موضوع پر ایک تحقیقی رپورٹ جاری کی گئی۔ یہ رپورٹ اکیڈمی آف کنٹیمپریری چائنا اور ورلڈ اسٹڈیز اور پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ کی مشترکہ تحقیق کا نتیجہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ یہ چینی ماڈرنائزیشن بارے جانکاری کے سلسلے میں رپورٹس کی ایک سیریز میں سے ایک ہے،یہ رپورٹ پاکستان کے نقطہ نظر سے چینی جدیدیت کی منفرد خصوصیات کی تلاش بارے ہے،یہ جنوبی ایشیائی ممالک کے لیے باہمی تعاون کے ساتھ جدت کاری کی اہمیت کا تجزیہ کرتی ہے اور چین اور جنوبی ایشیائی ممالک کے لیے جدیدیت اور ترقی میں تعاون بڑھانے کے لییسفارشات پیش کرتی ہے