احسن اقبال کی زیرصدارت سی پیک ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ اجلاس

0
159

اسلام آباد(این این آئی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیرصدارت سی پیک کے تحت جاری ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی اویس سمرا اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔ حکام کی جانب سے گذشتہ سال ہونے والی جے سی سی، ورکنگ گروپس کی سفارشات پر بریفنگ دی گئی جبکہ تیسری بیلٹ اینڈ روڈ سمٹ میں ہونے والے ایم او یوز کا بھی جائزہ لیا گیاہے۔

اجلاس میں وفاقی وزیر کو جاری سی پیک منصوبوں،ایم ایل ون،قراقرم ہائی وے فیز 2، ڈی آئی خان ژوب ، کراچی سرکلر ریلوے اور دیگر منصوبوں کی پیشرفت پربریفنگ دی گئی جبکہ وفاقی وزیر نے ایم او یوز اور معاہدوں پر عملدرآمد کے لئے فوری لائح عمل طے کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سی پیک معاہدوں پر عملدرآمد کی راہ میں حائل کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی جبکہ انہوں نے متعلقہ وزارتوں کے ساتھ تعاون کو مربوط اور موثر بنانے کہ بھی ہداہت جاری کی ہے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے سی پیک معاہدوں پر عملدرآمد کیلئے متعلقہ وزارتوں کی جانب سے پی سی ون جلد از جلد مکمل کر کے جمع کرنے کی بھی ہدایات جاری کیں۔ سی پیک کے حوالے سے بنے ورکنگ گروپس کے اجلاسوں میں باقاعدگی لائے جانے کی بھی ہدایت جاری کی گئی۔

وفاقی وزیر نے متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کی کہ پاکستان کی جانب سے ورکنگ گروپس کے اجلاسوں کی ماہانہ بنیادوں پر رپورٹس اور سفارشات جائزہ کیلئے پیش کی جائیں جبکہ انہوں نے سی پیک منصوبوں کی بروقت تکمیل کیساتھ ساتھ بی ٹو بی تعاون کو بھی فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیاہے۔

انہوں نے کہا کہ چین ہماری برآمدات کیلئے بہترین منزل ثابت ہو سکتا ہے جبکہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے سی پیک کے منصوبوں پر عملدرآمد کیساتھ ساتھ چینی منڈیوں میں پاکستانی برآمدات کے فروغ اور اجناس کی رسائی کے لئے بھی ٹھوس اقدامات تجویز کئے جائیں۔

اجلاس کی صدارت کرتے ہوے وفاقی وزیر نے چینی مارکیٹس میں پاکستانی برآمدات میں اضافے کے لئے حکمت عملی وضع کرنے کی بھی ہدایت جاری کی جبکہ انہوں نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ ماہرین کی مدد سے فوری ریسرچ کی جائے کہ پاکستان کن کن شعبوں میں چین میں اپنی برآمدات کو فروغ دے سکتا ہے۔

گوادر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوے وفاقی وزیر نے کہاکہ گوادر بہترین سیاحتی مقام ہے جبکہ انہوں نے کہاہے کہ گوادر میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے ٹھوس اور موثر حکمت عملی وضع کر کے پیش بھی کی جائے جبکہ چین کیساتھ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کے حوالے سے جامع تحقیق کر کے پیش کی جائے۔

مزید براں وفاقی وزیر نے ماہرین کی مدد سے سی پیک کے دوسرے مرحلے میں پانچ نئے کوریڈور پر کام شروع کرنے کی بھی ہدایت جاری کی ان کوریڈور میں کوریڈور آف گروتھ ، کوریڈور آف جاب کریئشن ، کوریڈور آف انویشن ،کاریڈور آف گرین انرجی اور کوریڈور آف انکلوسیو ریجنل ڈویلپمنٹ شامل ہیں۔