گیارہ سال کی عمر میں گائیگی کے میدان میں قدم رکھ دیا تھا’ سائرہ نسیم

0
327

لاہور( این این آئی)نامورگلوکارہ سائرہ نسیم نے کہا ہے کہ میںنے گیارہ سال کی عمر میں گائیگی کے میدان میں قدم رکھ دیا تھا،میری بہن اسٹیج پر کام کرتی تھیںاورمیںکبھی کبھی ان کے ساتھ جا کربھی گانا گا دیتی تھی،فلموں میںبھی کام کرنے کی بھی پیشکش ہوئی لیکن انکارکردیا ۔ایک انٹرویو میں سائرہ نسیم نے کہا کہ ایک بار میں کسی پروگرام میں گئی تو میزبان دلدار پرویز بھٹی انائونس ہی نہیں کر رہے تھے کہ یہ بچی کیسے گانا گائے گی لیکن مجھے جو لے کر گئے تھے انہیں انہیں تسلی دی کہ آپ انائونس تو کریں پھر دیکھیں یہ کیساگاتی ہے ۔ میںنے پہلا گاناہی میڈم نور جہاں کا پیش کیا اور اس وقت میرے ساتھ استاد اسد امانت علی ، زیبا بیگم سمیت دیگر بڑے فنکار موجود تھے،مجھے اس وقت استاد اسد امانت علی خان نے انعام بھی دیا تھا ۔انہوں نے کہاکہ گائیکی آسان فن نہیں ہے ،میں نے نوسے دس دس گھنٹے تک مسلسل ریاضت کی ہے ۔میرے استاد مجھے صبح اذان سے پہلے اٹھا دیتے تھے ، گائیکی کے دوران منہ کو ٹیڑھے پن سے بچانے کیلئے دانتوں کے درمیان ماچس کی تیلی رکھ کر ریاضت کرائی جاتی تھی۔