جونیئر افسر کو ای ٹی او تعینات اور ان کی غیر قانونی طورپر مدت میں توسیع کا معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھا دیاگیا

0
338

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وزارت ہائوسنگ کے ذیلی ادارے پاکستان ہائوسنگ فائونڈیشن کے ایک جونیئر افسر کو ای ٹی او تعینات اور ان کی غیر قانونی طورپر مدت میں توسیع کا معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھا دیاگیاہے اور اس ضمن میں نو اراکین قومی اسمبلی نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں ایک تحریک التواء جمع کرادی ہے جس میں وزارت داخلہ اور وزارت ہائوسنگ سے جواب مانگا گیا ہے ۔تفصیلا ت کے مطابق پیپلزپارٹی کے اراکین قومی اسمبلی نوید عامر جیوا ، نعمان اسلام شیخ ، نوابزادہ افتخار احمد بابر ، رفیق احمد جمالی، ساجد حسین طوری ، سید محمود شاہ ، سکندر علی راہو پوتو ، عبد الکریم بجار اور عرفان علی نے معاملے پر تحریک التواء قومی اسمبلی میں جمع کرادی جس میں کہاگیا ہے کہ ہم انتہائی اہم مسئلے پر تحریک التواء پیش کرتے ہیں جو کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں میرٹ کی پامالی اور کرپشن سے متعلق ہے ۔تحریک التواء میں کہاگیاکہ چار سال قبل وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کے ذیلی ادارہ پاکستان ہائوسنگ فائونڈیشن سے اتھارٹی سے سید وقار الحسن نامی اسسٹنٹ کو ڈیپوٹیشن پر وزارت داخلہ کے ذیلی محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آئی سی ٹی میں تعینات کیا گیا ۔ تحریک التواء میں کہاگیاکہ مندرجہ بالا اہلکار کرپشن جیسے ناسور میں ملوث ہے جس کا و اضح ثبوت چیف کمشنر آفس وزارت داخلہ کی جانب سے سیکرٹری وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کو مندرجہ بالا اہلکار کے متعلق 14/02/2002کو لیٹرلکھا گیاجس کا-Admin/2020-233 (3)No.3 ہے جس میں نان کسٹم اور سمگل شدہ گاڑیاں بھاری رشوت کے عوض رجسٹرڈ کر نے کی کرپشن ثابت ہونے پر چیف کمشنرآفس کی سینئر افسران پر مشتمل کمیٹی نے وقار الحسن کو فوری طورپر واپس اس کے محکمہ ہائوسنگ فائونڈیشن میں بھیجنے اور ہائوسنگ فائونڈیشن کو اس کے خلافE&Dرولز کے تحت پندرہ دن کے اندر تادیبی کارروائی کر نے کا لکھا اور چارج شیٹ بھی ساتھ بھجوائی گئی مزید یہ کہ کرپشن ثابت ہونے پر ایس پی انوسٹی گیشن راولپنڈی کو وقار الحسن کو مرکزی ملزم نامزد کر نے کا بھی لکھا گیا ہے لیکن مندرجہ بالا شخص انتہائی با اثر ہونے کی بناء پر ابھی تک چار سال سے ای ٹی او اسلام آباد کی سیٹ پر برجماںہیں اور کرپشن اور لوٹ کا بازار گرم کیا ہوا ہے اور ابھی تک اس کے خلاف کرپشن ثابت ہونے کے باوجود کوئی بھی کارروائی عمل نہ لائی گئی ہے ۔ تحریک التواء میں کہاگیاکہ یہ معاملہ انتہائی اہم نوعیت کا حامل ہے لہذا ایوان کی کارروائی روک کر اس پر بحث کی جائے ۔