کئی ماہ بعد امریکا اور روس کا اعلی سطح کا رابطہ ، یوکرین پر کوئی بات نہ ہوئی

0
293

واشنگٹن (این این آئی)امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے کہا ہے کہ جوبائیڈن انتظامیہ نے روس میں قید کیے گئے امریکیوں کی رہائی کے لیے روس کو معاہدے کی پیش کی ہے۔ تاکہ پال وہیلن اور برٹنی گرینر کو رہائی مل سکے۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی وزیر خارجہ کی طرف سے روسی وزیر خارجہ کے ساتھ یوکرین پر حملے کے بعد پہلی فونک رابطہ تھا۔ بلنکن کے مطابق اس فون کال میں یوکرین کی لڑائی پر کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔ امریکہ اور روس کے درمیان ایک لمبے وقفے کے بعد ہونیو الے رابطے کے بعد سی این این نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ روسی اسلحی ڈیلر وکٹر باوٹ کو بھی ممکنہ طور پر قیدیوں کے باہمی تبادلے کے طور امریکہ سے رہائی مل سکتی ہے۔ تاہم بلنکن نے روسی ہم منصب لاوروف سے اپنی فون کال میں قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں کچھ نہیں کہا تھا۔وہیلن کارپوریٹ سکیورٹی ایگزیکٹو ہیں اور ان کا مشی گن سے تعلق ہے۔ انہیں جاسوسی کے الزام میں روس میں گرفتاری کے بعد 2020 میں 16 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ وہیلن اور ان کا خاندان جاسوسی کے الزام کی تردید کرتا ہے۔گرینر اسی سال ماہ فروری کے دوران اپنے سامان میں بھنگ کے بنائے گئے پیکٹوں کے ساتھ پکڑی گئی تھیں۔ گرینر نے عدالت میں اس کا اعتراف کی تاہم انہوں نے کہا ان کا کوئی مجرمانہ ارادہ نہیں تھا۔ منشیات کے جرم گرینر کو دس سال تک کی سزائے قید ہو سکتی ہے۔جوبائیڈن انتطامیہ پر ملک کے اندر سے سیاسی دباو ہے کہ اپنے دونوں شہریوں کو روس سے واپس لایا جائے۔ اس کے پیش نظر کئی مہینوں بعد دونوں ملکوں کے درمیان اعلی سطح کا رابطہ ہوا ہے۔