کشمیریوں نے 77سال پہلے آزادی کی جو شمع جلائی تھی اسے روشن رکھنا ہے،مشعال ملک

0
144

مظفرآباد(این این آئی) آزادکشمیر حکومت ریاست جموں وکشمیر کے 77ویں یوم تاسیس کی مناسبت سے کشمیر کلچرل اکیڈمی اور ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی کے زیر اہتمام آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی کنگ عبداللہ کیمپس میں ”شام ثقافت کشمیر” کے عنوان سے تقریب۔ تقریب کی مہمان خصوصی سابق معاون خصوصی وزیراعظم پاکستان برائے انسانی حقوق مشال حسین ملک تھیں۔ تقریب میں ممبر پارلیمنٹ بریڈ فورڈ محمد یاسین، ممبر پارلیمنٹ برمنگم طاہر علی، لارڈ مئیر مانچسٹر یاسمین ڈار، لارڈ میئر سٹوک آن ٹرنٹ ماجد خان نے بھی شرکت کی۔ وائس چانسلر آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی مظفرآباد ڈاکٹر محمد کلیم عباسی، سیکرٹری کشمیر لبریشن سیل وجاہت رشید بیگ، چیرمین ٹیوٹا چوہدری محمد فرید، سبین حسین ملک، کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی صاحبزادی رضیہ سلطانہ، ڈائریکٹر جنرل کشمیر کلچرل اکیڈمی فیضان عارف مغل کے علاوہ، فیکلٹی، طلبہ وطالبات اور فنکاروں نے بھی بڑی تعداد میں تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر فنکاروں نے روایتی کشمیری میوزک سے مہمانوں کو محضوظ کیا۔ تقریب میں آمد پر مہمانوں کو روایتی دھنوں اور گتکا پیش کر استقبال کیا گیا۔ تقریب سے حریت لیڈر یاسین ملک کی اہلیہ مشال حسین ملک، لارڈ میئر مانچسٹر یاسمین ڈار،وائس چانسلر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی اور ڈائریکٹر جنرل کشمیر کلچرل اکیڈمی فیضان عارف مغل نے خطاب کیا۔ مشال حسین نے نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی شناخت ختم کرنا چاہتا۔ ثقافت کسی بھی قوم کی سب سے بڑی پہچان ہوتی ہے۔ آرٹیکل 370اور 35اے کے خاتمہ کے بعد کشمیر کی ثقافت کو منظم طریقے سے ختم کیا جا رہا ہے۔ اسوقت تمام کشمیری قیادت پابند سلاسل ہے۔ اس لیے آزادکشمیر کے رہنے والے باالخصوص نوجوان کشمیری ثقافت کو محفوظ کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ اوورسیز کشمیری گلوبل پلیٹ فارمز پر کشمیری کلچر کو متعارف کروانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ آزادکشمیر یونیورسٹی میں کشمیری کو بطور زبان پڑھایا جائے۔ کشمیر کی زبانیں، لباس، روایتی کھانے،دستکاری اور دیگر مصنوعات کو محفوظ کیا جائے تاکہ یہ آنے والی نسلوں تک منتقل ہوسکیں۔انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کی یوتھ اور اوورسیز کشمیر ی مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کی آواز کو دنیا تک پہنچائیں۔ آپ یاسین ملک کی آواز بنیں اور سوشل میڈیا سمیت ہر فورم پر منظم مہم کے ذریعے انکے لیے آواز اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ یاسین ملک ایک عظیم لیڈر ہیں پھانسی کا پھندا انکے سامنے ہے لیکن انکی آنکھوں میں کسی نے مایوسی نہیں دیکھی۔ اس لیے آپ کی آنکھوں میں بھی مایوسی نہیں ہونی چاہیے۔ مشال ملک نے کہا کہ آزادکشمیرکے لوگ آزاد ماحول میں رہ رہے ہیں آپ لی ذمہ داری ہے کہ آپ مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کی جاندار آواز بنیں۔