واشنگٹن(این این آئی)امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے ترک ہم منصب رجب طیب ایردوآن کا سویڈن کی نیٹو میں شمولیت کی مخالفت ترک کرنے پرشکریہ ادا کیا ہے،ان کی ہمت اور دلیرانہ قیادت کی تعریف کی ہے اوران کے اس فیصلے کو ایک بڑی سفارتی کامیابی قراردیا ہے۔انھوں نے ولنیئس میں نیٹو کے دو روزہ سربراہ اجلاس کے موقع پر ترک صدر ایردوآن سے ملاقات کی ہے اور ان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں آپ کی سفارت کاری اور اس کو آگے بڑھانے کے لیے آپ کی ہمت وحوصلے پرآپ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں اور میں آپ کی قیادت پرآپ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔واضح رہے کہ مغربی دارالحکومتوں میں صدر ایردوآن کی جانب سے سویڈن کی رکنیت کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے پر مایوسی میں اضافہ ہو رہا تھا۔سویڈن کو اتحاد میں شمولیت کی کوشش کی تکمیل کے لیے نیٹو کے ارکان کی متفقہ منظوری درکار تھی۔اس نے گذشتہ سال یوکرین پر روسی فوج کے حملے کے جواب میں فن لینڈ کے ساتھ مل کر نیٹو کی رکنیت کے لیے کوشش شروع کی تھی لیکن ترکیہ اور ہنگری اس کی مخالفت کررہے تھے۔بائیڈن نے گذشتہ ایئرفورس ون پر سفر کے دوران میں صدر ایردوآن سے قریبا ایک گھنٹے تک بات چیت کی تھی تاکہ اس تعطل کو ختم کیا جا سکے اور ولنیئس سربراہ اجلاس میں کسی مکنہ شرمناک ناکامی سے بچا جا سکے لیکن ایردوآن نے پیر کی رات اچانک اپنی مخالفت ترک کر دی تھی۔وہ گذشتہ کئی مہینوں سے سویڈن میں مقیم ترکیہ سے تعلق رکھنے والی کالعدم کرد تحریکوں کے ارکان کے خلاف کریک ڈان پر زور دے رہے تھے جس کے بارے میں سویڈش حکومت کا کہنا ہے کہ اب اس نے ترکیہ کی تمام شرائط کو پورا کردیا ہے لیکن اس بارے میں قیاس آرائیاں بڑھ گئیں کہ ترکیہ نے سویڈن کو گرین سگنل دینے کے لیے اور کیا مراعات حاصل کی ہیں