پاکستان کی غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں اور فوجی کارروائی کی ایک بار پھر شدید مذمت

0
132

نیویارک (این این آئی)پاکستان نے غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں اور فوجی کارروائی کی ایک بار پھر شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین میں مزید بڑے پیمانے پر اموات وسیع اور خطرناک تنازعے کو جنم دے سکتی ہیں،فوری اور غیر مشروط طور پر جنگ کو بند کیا جائے۔ان خیالات کا اظہار اقوام متحدہ میں پاکستا ن کے سفیر منیر اکرم نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری تنازعے پر 15 رکنی سلامتی کونسل کی اعلی سطحی بحث کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے، غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت ایک وسیع اور خطرناک تنازعے کو جنم دے سکتی ہے۔ منیر اکرم نے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ پاکستان کی مکمل حمایت اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 17 دنوں میں غزہ پر اسرائیل کی بے دریغ اور اندھا دھند بمباری سے 5000 سے زائد افراد شہید اور 15000زخمی ہو چکے ہیں، پاکستان غزہ میں اسرائیل کے فضائی حملوں اور فوجی کارروائیوں بالخصوص سکولوں، رہائشی عمارتوں اور ہسپتالوں پر حملے کی واضح طور پر مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں اور انفراسٹرکچر پر اسرائیلی حملے، پانی، خوراک اور ایندھن کی ناکہ بندی اور مقبوضہ علاقے سے لوگوں کی جبری منتقلی بین الاقوامی انسانی قانون کی صریح خلاف ورزی اور جنگی جرائم کے مترادف ہے،ان ظالمانہ جرائم کے ذمہ داروں کو جوابدہ ہونا چاہیے۔سفیر نے افسوس کا اظہار کیا کہ سلامتی کونسل جنگ بندی کی کال جاری کرنے میں ناکام رہی اس سلسلے میں ایک بھاری ذمہ داری ان لوگوں پر عائد ہوتی ہے جو اس تنازعے کو طول دینے میں کردار ادا کررہے ہیں ۔ پاکستانی سفیر نے کہا کہ اسرائیل کی فلسطینیوں کے درمیان عدم مساوات پیدا کرنے کی کوئی بھی کوشش قانونی، اخلاقی اور سیاسی طور پر ناقابل برداشت ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل غزہ کے اندر یا باہر وہاں کے لوگوں کو بے گھر کرنے کی اسرائیل کی کوششوں کو مسترد کرے۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قانون کے تحت غیر ملکی قبضے میں رہنے والے لوگوں کی حق خودارادیت اور قومی آزادی کے لیے جدوجہد جائز ہے اور اسے دہشت گردی سے تشبیہ نہیں دینی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ پوری تاریخ میں استعماری طاقتوں نے قومی آزادی کی تحریکوں کو دہشت گردی کے طور پر پیش کیا ہے جو کہ غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کونسل میں کچھ لوگوں نے اپنے اتحادیوں کو تحفظ کی پیشکش کی ہے جو فلسطین یا کشمیر میں مقبوضہ لوگوں پر ظلم کر رہے ہیں،اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت، ریاستوں کو اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر حملوں کے خلاف دفاع کا حق حاصل ہے۔