نواز شریف نے 16 ماہ کی حکومت کا حصہ بننے کا فیصلہ عوام اور اداروں میں خلیج کم کرنے کیلئے کیا،جاوید لطیف

0
88

اسلام آباد (این این آئی)سابق وفاقی وزیر اور رہنما (ن )لیگ جاوید لطیف نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے 16 ماہ کی حکومت کا حصہ بننے کا فیصلہ عوام اور اداروں میں خلیج کم کرنے کیلئے کیا، نواز شریف نے لڑائی کی بجائے امن اور مذاکرات کا راستہ اپنایا،تمام سازشوں کی جڑیں نظام عدل سے پھوٹتی ہیں ، عدالتی اصلاحات ناگزیر ہیں،صاف شفاف انتخابات ہونے چاہئیں، 9 مئی والے کرداروں کو پاکستانی قوم کے سامنے لانا چاہئے۔ جمعرات کو نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جاوید لطیف نے کہاکہ پاکستان کا آئین ہونے کے باوجود ناانصافی پر مبنی روایات ملک کو چلا رہی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ آئین پر عمل نہ کیا گیا تو پاکستان حادثے کا شکار ہو سکتا ہے،آج بیرونی دبا پر نظام انصاف پر دبا ڈالا جا رہاہے۔ میاں جاوید لطیف نے کہاکہ 16ماہ کی حکومت کا حصہ نہ بنتے تو اداروں اور عوام کے درمیان تصادم کا خطرہ تھا۔ انہوںنے کہاکہ نواز شریف کو آج بھی طعنہ زنی کا سلسلہ جاری ہے، نواز شریف نے ملک بچانے کے لیے 16 ماہ کی حکومت کا حصہ بننے کا فیصلہ کیا۔ انہوںنے کہاکہ فیصلہ اس لیے کیا کہ عوام اور اداروں کے مابین خلیج کم ہو، نواز شریف نے لڑائی کی بجائے امن اور مذاکرات کا راستہ اپنایا۔ میاں جاوید لطیف نے کہاکہ تمام سازشوں کی جڑیں عدل کے نظام سے پھوٹتی ہیں۔ انہوںنے نکہاکہ پاکستان میں ایک قانون ہے مگر طبقے دو ہیں۔ انہوںنے کہاکہ عدت پر مذہب اور پاکستان کا قانون بہت واضح ہے، 190ملین پانڈ کھا جانا کیا چیئرمین پی ٹی آئی کی ذاتی زندگی ہے؟ ۔میاں جاوید لطیف نے کہاکہ ریٹائرڈ لوگ اداروں میں موجود لوگوں کے ساتھ مل کر 9 مئی سے پہلے کا ماحول بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، نواز شریف کو انصاف ملتا ہے تو بیلنس کرنے کے لیے مجرم کو رعایت دینے کی بات ہو رہی ہے۔جاوید لطیف نے کہاکہ کیا عدل بیلنس کرنے کی بنیاد پر ہوتا ہے؟ کہا گیا 2018 میں آپ کو باہر رکھا گیا 2024 میں کسی اور کو باہر رکھا جائے گا۔میاں جاوید لطیف نے کہاکہ بلوچستان کی محرومیوں کو ریاست مخالف بیانیہ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتاہے، 9 مئی میں ملوث شخصیات پورے ملک میں بلوچستان والا بیانیہ بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ میاں جاوید لطیف نے کہاکہ اداروں سے گزارش ہے صاف شفاف انتخابات ہونے چاہئیں، 9 مئی والے کرداروں کو پاکستانی قوم کے سامنے لانا چاہئے۔