گوادرا پورٹ کی تکمیل سے پاکستان میں ترقی اور خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو گا،اسپیکر قومی اسمبلی

0
215

اسلام آباد (این این آئی)اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ سلطنت عمان کی جانب سے گوادر کی پاکستان کو منتقلی دونوں برادر اسلامی ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات اور بے مثال دوستی کا مظہر ہے ،8 دسمبر ملکی تاریخ کا ایک اہم د ن ہے،65 سال قبل آج کے دن گوادر پاکستان کا باقائدہ طور پر حصہ بنا، گوادر پاکستان میں کراچی پورٹ کے بعد دوسری گہرے سمند ر کی بند رگاہ ہے،جس پر پاک چین تعاون سے تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے ان خیالات کا اظہا ریوم الحاق گوادرکے موقع پر اپنے پیغام میں کیا جو ہر سال 8 دسمبرکوملک بھر میں مناگیا۔انہوں نے کہا کہ یوم الحاق گوادر منانے کا مقصد گوادر کے تاریخی پس منظر اور اس کی اسٹریٹجک اہمیت و افادیت کو اجاگر کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر انتہای اسٹریٹجک محل وقوع کی حامل بندر گاہ ہے یہ اہم سمندری راستوں کے قریب ہونے کے ساتھ ساتھ مختصر ترین سمندری راستہ ہے اور اپنی اسٹریٹجک محل وقوع کی وجہ سے تجارتی سرگرمیوں کااہم مرکز سمجھا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ گوادر بندر گاہ پاک چین اکنامک اقتصادی راہداری جو سابق صدر اور پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری کا ویڑن ہے کا اہم منصوبہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت بندر گاہ کی تعمیر کے علاوہ گوادر سے خنجراب پاس تک شاہرہ کی تعمیر شامل ہے جس پر کافی حد تک کام مکمل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کی بند ر گاہ کی تکمیل سے چین کے ساتھ ساتھ افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کی مصنوعات کو مختصر ترین سمندری راستے کے ذریعے بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی حاصل ہو گی۔اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ گوادر کی بندر گاہ کی تعمیر پاک چین کی بے مثال دوستی کی عکاسی ہے۔انہوں نے کہا کہ گوادر کی بند ر گاہ پاکستان کے معاشی ترقی کی ضامن ہے۔ اس کی تکمیل سے نہ صرف بلوچستان بلکہ ملک بھر میں روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے اورترقی و خوشحال کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔