وزیر خزانہ پنجاب کی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس

0
327

لاہور(این این آئی) صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کا نئے مالی سال کا بجٹ حقیقی معنوں میں تحریک انصاف کے منشور کے عین مطابق اور عوامی امنگوں کا ترجمان ہے جس میں نہ صرف حقیقی اعدادوشمار پیش کئے گئے بلکہ ماضی کے نمائشی منصوبوں کی بجائے ہیومن ڈویلپمنٹ پر فوکس کیا گیاہے،دنیا کے ماہرین کی توقعات سے بہتر پاکستانی معیشت نے پرفارم کیا، پاکستان اکنامک سروے کی حالیہ رپورٹ کے مطابق جی ڈی پی کی شرح میں اضافے کا تخمینہ 3.94 فیصد لگایا گیا جو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے تخمینے سے زیادہ ہے تاہم امید ہے کہ یہ تخمینہ رواں سال کے آخر تک چار فیصد سے اوپر جائے گا،بجٹ میں یونیورسل ہیلتھ انشورنش،تعلیم،پبلک ورکس اور زراعت کو ترجیح دی گئی،محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ سمیت تمام متعلقہ محکموں کو سخت ہدایات کر دی گئی ہیں کہ وہ اپنے محکموں کی سکیمیں تیار کر کے جلد از جلد پیش کریں جس کے لیے جولائی تک سو ارب روپے سے زائد فنڈز ریلیز کر دئیے جائیں گے تاکہ ترقیاتی کام فورا شروع کیے جاسکیں۔ان خیالات کاظہار صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے 90شاہراہ قائداعظم پر پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز اور دیگر اعلی حکام بھی موجود تھے۔صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے چوتھا اور تاریخی بجٹ پیش کیا جو مثبت گروتھ والا بجٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ تین سالوں سے کوالٹی گروتھ کے ساتھ چیزوں کو آگے لے کر جانے کے لیے منتظر تھا تاہم تحریک انصاف کی قیادت نے مالی پالیسیوں کی اصلاح کی راہ اختیار کی اور وسائل کے موثر استعمال پر توجہ مرکوز کی،کووڈ 19کے دوران پاکستان کی حکمت عملی پوری دنیا کی توجہ کا مرکز بنی اور حکومت کی جانب سے مشکل حالات میں اربوں روپے کا پیکج دیا گیااور تعمیراتی پیکج سمیت لاکھوںگھرانوں کو احساس پروگرام کے ذریعے سپورٹ دی گئی،گندم کی امدادی قیمت بڑھائی گئی ،آٹے کی قیمت 860 روپے مقرر کی گئی،اشیائے خوردونوش چینی ،گندم ،تیل کی قیمتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے افراط زر کو قابو کیا گیا،آئندہ بجٹ میں وفاق اور پنجاب کی طرف سے خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے والے طبقات کو ریلیف دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مشکل معاشی صورتحال کے باوجود صوبائی محصولات میں نمایاں بہتری آئی اور ٹیکس وصولی مقررہ اہداف سے اوپر چلی گئی اور رواں سال صوبائی محصولات کے مقررہ ہدف 317 ارب کے مقابلے میں 359 ارب روپے اکھٹے کیے جائیں گے جبکہ اگلے آئندہ سال کا ہدف400 ارب روپے سے تجاوز کر جائے گا۔انہو ںنے مزید کہا کہ پنجاب ریونیو اتھارٹی نے رواں سال اپنی تاریخ کا سب سے زیادہ ٹیکس اکھٹا کیا۔صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میںڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پروگرام اگلے دو سال میں بلا تخصیص پنجاب کے 36اضلاع میں ضرورت کے مطابق خدمات کی فراہمی کو بہتر بنائے گا۔انہوں نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں لاہور کی مرکزی اہمیت کے پیش نظر ترقیاتی منصوبوں کے لیے 28.3 ارب روپے کی رقم مختص کی جارہی ہے جس کے تحت لاہور شہر میں انفراسٹراکچر کے میگا پراجیکٹ لگائے جائیں گے،شہر میں ایک ہزار بستروں پر مشتمل جدید ترین ہسپتال کی تعمیر کا آغاز کیا جارہا ہے۔ مخدوم ہاشم جواں بخت نے کہا کہ رواں مالی سال میں جن پچیس سے زائد سروسز پر پنجاب کے ٹیکس کی شرح کو 16فیصد سے 5فیصد کیا گیا تھا ان کو آئندہ مالی سال میں بھی برقرار رکھا جائے گا ،یہ شرح آئندہ سال میں 10مزید سروسز پر سیلز ٹیکس کو 16فیصد سے کم کر کے 5فیصد کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا فوکس جدت لانے پر ہے جس کی بدولت محصولات میں اضافہ ہو گا۔ایک سوال کے جواب میں وزیر خزانہ نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے چھ ماہ میں صوبہ کی سو فیصد آبادی کو یونیورسل ہیلتھ انشونش میسر ہو گی جبکہ صوبہ میں انصاف اپ گریڈیشن پروگرام کے تحت 8500سے زائد پرائمری سکولوں کو ایلیمنٹری کا درجہ دے دیا جائے گا