تمام کشمیری 5اگست کے فیصلے سے ناخوش تھے،نریندر مودی کا اجلاس بلانا غیر معمولی ڈیویلپمنٹ ہے،شاہ محمود قریشی

0
205

اسلام آباد (این این آئی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ تمام کشمیری 5اگست کے فیصلے سے ناخوش تھے،نریندر مودی کا اجلاس بلانا غیر معمولی ڈیویلپمنٹ ہے،ہم امن کی کوششوں میں پارٹنر رہیں گے،افغانستان میں قیام امن کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے دورہ ترکی اور خطے کی صورتحال کے حوالے سے اپنے بیان میںکہاکہ افغان امن عمل نازک مرحلے میں داخل ہوچکا ہے ،انطالیہ میں مختلف وزرائے خارجہ موجود تھے،افغانستان میں امن کئی ممالک کی ترجیح ہے۔ انہوںنے کہاکہ انطالیہ سفارتی فورم میں پاکستان کو اپنا نکتہ نظر پیش کرنے کا موقع ملا،افغانستان کی اعلی سطحی مفاہمتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ سے مفید نشست رہی۔ انہوںنے کہاکہ افغانستان کی اندرونی صورتحال کا اندازہ ہوا،پاکستان کا دوٹوک موقف پیش کرنے کا موقع ملا۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ فلسطین کے وزیر خارجہ سے بھی ملاقات ہوئی ، مسئلہ فلسطین پر تفصیلی تبادلہ خیال ہو۔ انہوںنے کہاکہ قطر کے وزیر خارجہ سے مشرقِ وسطی کی صورتحال پر بات ہوئی ، کویت کے وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کا موقع ملا ،یمن کی صورتحال،سعودی عرب سے ہونیوالی گفت و شنید اور پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کے کردار کو آج ساری دنیا مثبت نگاہ سے دیکھ رہی ہے،یورپی یونین کے وزیر خارجہ سے بھی اہم ملاقات ہوئی ۔ انہوںنے کہاکہ یورپی یونین کے وزیر خارجہ نے دورہ برسلز کی دعوت دی ،یورپی یونین کے وزیر خارجہ نے وزیراعظم کو دورہ برسلز کی دعوت دی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ مودی سرکار کے اجلاس میں بہت سی چیزیں زیر بحث آئیں گی ،نریندر مودی کا اجلاس بلانا غیر معمولی ڈیویلپمنٹ ہے،تمام کشمیری 5اگست کے فیصلے سے ناخوش تھے۔انہوںنے کہاکہ ترک صدر نے وزیراعظم عمران خان کو دورہ ترکی کی دعوت دی ،وزیراعظم عمران خان کے دورہ ترکی کے خدوخال تیار ہورہے ہیں،وزیراعظم عمران خان نے دو ٹوک انداز میں پاکستان کا نکتہ نظر پیش کیا انہوںنے کہاکہ واضح کہہ چکے کہ قیام امن کیلئے دنیا کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے،ہم امن کی کوششوں میں پارٹنر رہیں گے،افغانستان میں قیام امن کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔