کراچی(این این آئی)وفاقی وزیر خزانہ و محصولات، سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ اسلامی مالیات اور اسلامی کیپٹل مارکیٹس پاکستان کو معاشی استحکام اور پائیدار ترقی کی راہ پر قائم رکھنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہیں، پاکستان کو حالیہ برسوں میں اہم معاشی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا تاہم ان مسائل کو موثر طریقے سے حل کیا جا رہا ہے اور ملک درست سمت میں گامزن ہے،اسلامی مالیات خاص طور پر اسلامی کیپٹل مارکیٹس،معاشی نمومیں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں، سکوک، ایکویٹی فنڈز، اور شریعت کے مطابق سرمایہ کاری کے آلات سے نہ صرف سرمایہ کاری کو فروغ ملتی ہے بلکہ اس سے سود پر مبنی قرضوں پر انحصار بھی کوہوتاہے۔ انہوں نے یہ بات جمعرات کو کراچی میں شروع ہونے والی دوسری بین الاقوامی اسلامی کیپٹل مارکیٹس کانفرنس و ایکسپو کے افتتاحی اجلاس سے ورچوئل خطاب کے دوران کہی۔ اجلاس میں چیئرمین اے اے او آئی ایف آئی بورڈ آف ٹرسٹیز شیخ ابراہیم بن خلیفہ آل خلیفہ، قائم مقام ڈائریکٹر جنرل اسلامی ترقیاتی بینک انسٹی ٹیوٹ ڈاکٹر سمیع السویلم، چیئرمین ایس ای سی پی عاکف سعید، ، ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سلیم اللہ، اور دیگر سینئر مندوبین نے شرکت کی۔افتتاحی خطاب میں وزیر خزانہ نے کانفرنس کو مضبوط اسلامی کیپٹل مارکیٹ کی ترقی کی کوششوں کا حصہ بننے کے حوالہ سے پاکستان کے عزم کاعکاس قراردیا۔ انہوں نے پاکستان کے مالیاتی نظام کو شریعت کے اصولوں کے مطابق ڈھالنے کے حکومتی عزم کابھی اعادہ کیا، وزیرخزانہ نے کہاکہ حکومت پاکستان مالیاتی نظام کو شریعت کے اصولوں کے مطابق تبدیل کرنے کے لیے پرعزم ہے،ہ 30 جون 2024 تک پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی 56 فیصد مارکیٹ کیپٹلائزیشن شریعت کے مطابق سیکیورٹیز پر مشتمل ہے۔ مشترکہ سرمایہ کاری کے شعبے میں میوچل فنڈز کے زیر انتظام 48 فیصد اثاثے، رضاکارانہ پنشن فنڈز کے زیر انتظام 66 فیصد اثاثے، اور ریئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ (ریٹس) کے زیر انتظام 95 فیصد اثاثے پہلے ہی شریعت کے مطابق ہیں۔ یہ اعداد و شمار ہماری سالوں پر محیط پیش رفت کو ظاہر کررہے ہیں۔وزیرخزانہ نے کہاکہ ایسا اقتصادی نظام ضروری ہے جو نہ صرف ہمارے عقیدے کے مطابق ہو بلکہ شمولیت اور پائیدار اقتصادی ترقی کی صلاحیت بھی رکھتا ہو، صرف اسی صورت میں ہم اپنی تمام کوششوں کے فوائد پاکستانی عوام تک پہنچا سکیں گے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ اسلامی مالیات اور سکوک، ایکویٹی فنڈز، اور شریعت کے مطابق سرمایہ کاری جیسے آلات سے نہ صرف اہم وسائل کو متحرک کرنے میں مددمل سکتی ہے بلکہ اس سے خاص طور پر بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور اسلامی سماجی مالیات کے ذریعے غربت کے خاتمے کے لیے کوششوں کوبھی یقینی بنایاجاسکتا ہے،ان آلات کے ذریعے پاکستان اسلامی مالیات کے ایک عالمی مرکز کے طور پر ابھرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ شریعت کے مطابق سرمایہ کاری کی مصنوعات میں بڑھتی ہوئی دلچسپی اخلاقی اور پائیدار مالیاتی حل کے لیے عالمی طلب کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی مالیات کی مکمل صلاحیت اوراستعداد کواس وقت تک حاصل کرنا ممکن نہیں جب تک کہ علماء ، مالیاتی ادارے، ریگولیٹری ادارے، اور صنعت کے ماہرین مشترکہ اور اجتماعی کوششیں نہ کریں، اجتماعی کوششوں سے موجودہ چیلنجز کو حل کیاجاسکتاہے ، جدید شریعت کے مطابق مالیاتی مصنوعات تیار کی جاسکتی ہے اوراور عوام کا اعتماد جیتا جا سکے۔ وزیر خزانہ نے پاکستان میں اسلامی مالیات کو فروغ دینے کے لیے ایس ای سی پی کی کوششوں کو سراہا اور غیر بینکاری مالیاتی شعبے میں اسلامی مالیات کی حمایت کے لیے ریگولیٹری ماحول کے قیام، شریعت کے مطابق انڈیکسز قائم کرنے، شریعت کے مطابق گورننس فریم ورکز متعارف کرانے، اور اسلامی مالیاتی خدمات کی پیشکش کے لیے رہنما اصول تیار کرنے کے اقدامات کی تعریف کی۔ انہوں نے ایس ای سی پی پر زور دیا کہ وہ اسلامی کیپٹل مارکیٹس میں جدت اور شمولیت کیلئے کو ششیں جاری رکھے۔