ایردوان سے ملاقات نہیں ہوگی،شامی صدر

0
179

دمشق(این این آئی)شام کے صدر بشار الاسد نے مئی میں دمشق کی عرب لیگ کی رکنیت بحال ہونے کے بعد اپنے پہلے ٹیلی ویژن انٹرویو میں عرب دنیا کے ساتھ اپنے ملک کے نئے تعلقات کے حوالے سے توقعات کو کم کردیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق بشار الاسد نے کہا کہ باغیوں کے زیر قبضہ شمال مغربی شام سے انقرہ کی فوجوں کے انخلا پر تنازع کی وجہ سے ترک صدر طیب ایردوان سے ملاقات نہیں ہو سکی۔57 سالہ بشار الاسد 2011 میں اپنے خلاف شروع ہونے والے مظاہروں کے خلاف کریک ڈان کی وجہ سے بڑے پیمانے پر الگ تھلگ ہو گئے تھے لیکن فروری میں شام اور ترکیہ میں آنے والے خوفناک زلزلے نے عرب دنیا اور انقرہ کے ساتھ تعلقات کی بحالی کو تیز کر دیا۔ بدھ کے روزبشار الاسد ایردوان کے ساتھ سربراہی ملاقات سمیت دیگر امور پر توقعات کو کم کرتے نظر آئے۔بشار الاسد نے کہا کہ ہمارا مقصد ترکی کا شامی سرزمین سے انخلا ہے۔ جب کہ ایردوان کا ہدف شام میں ترکیہ کے قبضے کی موجودگی کو قانونی حیثیت دینا ہے۔ اسی لیے یہ ملاقات ایردوان کی شرائط پر نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا میں اور اردگان کیوں ملیں گے؟ مشروبات پینے کے لیے؟بشار الاسد نے کہا کہ شامی ریاست پر منشیات کی سمگلنگ میں ملوث ہونے کا الزام لگانا غیر منطقی ہے۔ منشیات کے خلاف جنگ میں شام کا عرب ریاستوں کے ساتھ مشترکہ مفاد ہے۔