پاکستان چین کے ساتھ مضبوط تعلقات کا خواہاں ہے، سفیر خلیل ہاشمی

0
184

بیجنگ(این این آئی)چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ مضبوط تعلقات کی پاکستان کی خواہش دونوں ممالک کے مابین موجود باہمی فوائد اور مشترکہ مفادات کی عکاسی کرتی ہے، اس اسٹریٹجک شراکت داری میں اقتصادی تعاون، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، قابل تجدید توانائی اور ثقافتی تبادلوں جیسے مختلف شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں ہاشمی نے پاک چین اقتصادی راہداری ( سی پیک ) اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی)پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور دونوں ممالک کے درمیان صنعتی تعاون، تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ چینی سفیر نے زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، معاش اور ماحول دوست ترقی سمیت توجہ کے اہم شعبوں کی نشاندہی کی جو چین کے نائب وزیر اعظم ہی لیفنگ کے 30 جولائی سے یکم اگست 2023 تک پاکستان کے حالیہ دورے کے دوران بیان کردہ ترجیحات سے مطابقت رکھتے ہیں۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی پیداواری صلاحیت کو تیزی سے بہتر بنانے کی ضرورت ہے کیونکہ سی پیک کا پہلا مرحلہ بنیادی طور پر بنیادی ڈھانچے اور توانائی کی ترقی کے لئے تھا۔ سی پیک کے اگلے مرحلے کے حوالے سے یہ پانچ راہداریوں کا قیام، ترقی، جدت طرازی، ماحول دوست ترقی، معاش اور شمولیت کی راہداری ہے۔ یہ وہ تمام شعبے ہیں جو ہماری ترجیحات سے مطابقت رکھتے ہیں۔ سی ای این سے گفتگو کرتے ہوئے خلیل ہاشمی نے کہا کہ چین اور پاکستان کے درمیان حالیہ تجارتی پروٹوکول نے پاکستان کے لئے تقریبا 30 بلین ڈالر کی مارکیٹ کھول دی ہے ، جس میں ابلا ہوا گائے کا گوشت ، خشک مرچ ، پاکستانی ڈیری مصنوعات اور جانوروں کی کھالیں شامل ہیں۔ چینی سفیر نے تجارت کے لیے حالات پیدا کرنے اور انہیں سازگار بنانے کے لیے چین کی کوششوں کو سراہا جس میں ریگولیٹری ایڈجسٹمنٹ اور پاکستانی برآمد کنندگان کی مدد کے لیے چینی سفارت خانے میں وقف افسران کی فراہمی شامل ہے۔ “ہم نے پاکستان میں ایک بہت کامیاب زرعی نمائش کے انعقاد میں بہت کوشش کی، جس میں بہت سی چینی اور پاکستانی کمپنیوں اور افراد نے شرکت کی۔ بی ٹو بی تبادلے دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کا ایک اور ذریعہ ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق ماحول دوست اور پائیدار ترقی کے لئے پاکستان کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے سفیر نے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں ملک کی کوششوں کا خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے پن بجلی کی پیداوار اور شمسی توانائی کی صلاحیت بڑھانے کے لئے چین کے ساتھ تعاون جیسے منصوبوں پر روشنی ڈالی۔ سفیر نے ان اہم اہداف کے حصول کے لئے بین الاقوامی تعاون اور مالی اعانت کی اہمیت پر زور دیا۔ پاک چین تجارت میں آر ایم بی کے تصفیے اور دونوں ممالک کے درمیان بینکاری اور مالیاتی صنعتوں میں تعاون کو مضبوط بنانے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کا چین کے ساتھ کرنسی کا تبادلہ تجارتی تصفیے کے لئے بہت مثبت ہے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق ہم مستقبل میں آر ایم بی میں تجارتی تعاون بڑھانے پر غور کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، مالیاتی بینکاری تعلقات کو بڑھانے کے معاملے میں، کلیدی بات یہ ہے کہ زیادہ تعاون کیا جائے. ہمارے بینک چین میں موجود ہیں اور چینی بینک پاکستان میں موجود ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے دونوں ممالک کے درمیان مالی تعاون کو فروغ دینے کے لئے ڈیجیٹل بینکاری ادائیگیوں اور دیگر آن لائن ذرائع پر بھی کام کر رہے ہیں، جس سے کمپنیوں اور افراد کو محفوظ اور پیداواری طور پر آن لائن لین دین کرنے کی اجازت ملے گی۔