2023 فلسطینیوں کی نسل کشی کا سال ثابت ہوا،رپورٹ

0
286

غزہ(این این آئی)اسرائیلی حملوں میں گھرے فلسطینیوں کے لیے سال 2023 نسل کشی کا سال ثابت ہوا، سال کے آخری تین ماہ کا ہر دن اور ہر لمحہ اسرائیلی بمباری اور میزائلوں کی زد میں گزرا۔غزہ کی فضا بارود کی بو میں ڈوبی رہی، لوگ اپنے بچوں کے زخمی جسم اٹھائے اسپتالوں میں زندگی کی تلاش میں بھاگتے نظر آئے، ماؤں کی آہوں نے عرش ہلادیا۔7 اکتوبر سے جاری حملوں میں فلسطینی شہدا کی تعداد 21 ہزار 800 سے بڑھ گئی ہے۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں زخمیوں کی مجموعی تعداد 56 ہزار 451 ہوگئی ہے۔مغربی کنارے میں اسرائیلی حملوں سے سال2023 میں 506 فلسطینی شہید ہوئے۔فلسطینی ادارہ شماریات کے مطابق 1948 میں نکبہ کے بعد سال 2023 فلسطینیوں کے لیے بدترین سال رہا، نکبہ کے بعدسال 2023 میں سب سے زیادہ فلسطینی شہید ہوئے۔ایسے وقت جب دنیا میں نئے سال کے استقبال کے لییکاؤنٹ ڈاؤن جاری ہے وہیں غزہ میں انسانی ضروریات، بھوک افلاس اور قحط کے خدشات کا کاؤنٹ ڈاؤن جاری ہے۔ورلڈ فوڈ پروگرام نے نئے سال کی آمد پر لاکھوں لوگوں کو قحط سے بچانے کے لیے غزہ میں جنگ بندی اور بلارکاوٹ امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے وسط دسمبر تک غزہ کے رہائشی علاقوں پر 29 ہزار بم گرائے، غزہ کی تباہی جدید ریکارڈ میں بدترین تباہی بن رہی ہے۔غزہ کے مظلوم دعا گو ہیں کہ نئے سال کا سورج اہل فلسطین کے لیے امن و سکون اور اسرائیلی مظالم سے جلد نجات کا پیغام لیکر طلوع ہو۔