سینٹ میں اپوزیشن راکین کی مچھ میں گیارہ افراد ،اسلام آباد میں اسامہ کے قتل کے واقعہ کی مذمت

0
288

اسلام آباد (این این آئی) سینٹ میں اپوزیشن راکین نے مچھ میں گیارہ افراد اور اسلام آباد میں اسامہ ستی کے قتل کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ بلوچستان میں کوئی سویلین حکومت ہے نہ کوئی سویلین اتھارٹی ،ہزارہ کمیونٹی کو تحفظ فراہم کیا جائے اور ٹارگٹ کلنگ بند کرائی جائے،ہزارہ برادری کو اسلام آباد سے مثبت پیغام جانا چاہیے ،سلام آباد میں امن و امان کی صورتحال اور طالب علم کے قتل پر سینٹ رپورٹ طلب کرے جبکہ حکومتی اراکین نے کہا ہے کہ حکومت اور ریاستی ادارے دہشتگردوں کے مقابلہ کے لیے پرعزم ہے ،ریاست عوام کے ساتھ مل کر دہشتگردوں کو شکست فاش دے گی، اسامہ ستی کے قتل کی عدالتی تحقیقات کا حکم دیدیا گیا ،تحقیقاتی ٹیم میں سب اداروں کے نمائندے شامل ہوں گے ،قاتلوں کو سخت سزا ملنی چاہیے۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی صدارت میں سینیٹ کا اجلاس ہوا جس میں سینیٹر شیری رحمان نے بلوچستان مچھ میں گیارء افراد کی شہادت پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہزارہ وال کمیٹی کے خلاف مستقل مظالم ہورہے ہیں ،وزیراعلی بلوچستان مظلوم فیملی کے ہاں جائیں ، کان کن مظلوم طبقہ کے پاس وزیراعظم جا ئیں اْن پر مرہم رکھیں۔ قائد ایوان شہزاد وسیم نے کہاکہ مجھ میں گیارہ افراد کی شہادت پر افسوس ہے ،حکومت اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت اور ریاستی ادارے دہشتگردوں کے مقابلہ کے لیے پرعزم ہے ،ریاست عوام کے ساتھ مل کر دہشتگردوں کو شکست فاش دے گی۔ ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہاکہ بلوچستان مچھ واقعہ کی تحہ تک پہنچیں گے ملزموں کو قرار واقعہ سزا ملے گی ،مچھ کے واقعہ کے پیچھے ہاتھوں کو ڈھنڈنے کی ضرورت ہے ،باغی گروپ دوبارہ اپنے آپ کو منظم کررہے ہیں۔سینیٹر میر کبیر نے کہاکہ بلوچستان میں ہزارہ کمیونٹی کا دوبارہ قتل عام شروع ہوا ہے ،مچھ واقعہ پر حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی،نہ وزیراعظم گئے ہیں نہ وزیراعلی گئے ہیں۔سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہاکہ بلوچستان میں کوئی سویلین حکومت ہے نہ کوئی سویلین اتھارٹی ہے ،ہزارہ کمیونٹی کو تحفظ فراہم کیا جائے اور ٹارگٹ کلنگ بند کرائی جائے۔سینیٹر جاوید عباسی نے کہاکہ ہزارہ برادری کو اسلام آباد سے مثبت پیغام جانا چاہیے ،اسلام آباد میں پولیس کے ہاتھوں طالب علم کے قتل کی مذمت کرتے ہیں ،پولیس کی ذمہ داری لوگوں کے جان و مال کا تحفظ ہے ،پولیس کو شہریوں پر فائرنگ کا لائسنس کس نے دیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اسلام آباد محفوظ نہیں ، ڈکیتی کی وارداتیں ہو رہی ہیں ،قائمہ کمیٹی داخلہ میں بھی اسلام آباد مین امن و امان کی صورتحال پر بات ہوئی ہے ،اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال اور طالب علم کے قتل پر سینٹ رپورٹ طلب کرے ،غیر ذمہ دار ادارہ طالب علم کے قتل کی تحقیقات کرے۔ڈاکٹر بابر اعوان نے کہاکہ اسامہ ستی کے قتل کی عدالتی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے ،تحقیقاتی ٹیم میں سب اداروں کے نمائندے شامل ہوں گے ،قاتلوں کو سخت سزا ملنی چاہیے ،اسامہ ستّی کے اہلخانہ سے ملاقات کی ہے ،پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق اسامہ ستّی بے گناہ مارا گیا ہے،مچھ میں دہشتگردی کے واقعہ سے متعلق صوبائی وزیرِداخلہ سے بات کرکے ایوان کو اس سے آگاہ کروں گا ۔وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر بابر اعوان نے کہاکہ معاشرہ کس جانب چل پڑا ہے، اس معاملے پر سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے۔ انہوں نے کہاکہ پوری فیملی تعلیم یافتہ ہے ,بچے کو بیگناہ مارا گیا،مچھ وفاقی وزیر داخلہ کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے،وہ بلوچستان جائیں گے۔جمعیت علمائے اسلام کے سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری سینیٹ میں نے کہاکہ حکومت کہاں ہے اْس کی رٹ کہاں ہے اْسامہ ندیم ستی کو قتل کردیا جاتا ہے ،اْسامہ ستی پر بائیس فائر کیے گئے یہ المناک مسئلہ ہے اس پر جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے۔