طالبان کی نگرانی میںتاریخی انسدادِ پولیو مہم کا آغاز’لاکھوں بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے

0
166

کابل (این این آئی)طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد یونیسیف نے افغانستان میں گھر گھر جا کر انسداد پولیو کی مہم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس مہم کے دوران لاکھوں افغان بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔بہبود اطفال کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی یونیسیف نے اعلان کیا ہے کہ پیر آٹھ نومبر سے سارے افغانستان میں انسداد پولیو کی مہم شروع کی جا رہی ہے۔ اس مہم کے لیے عالمی ادارہ صحت اور یونیسیف نے حکمران طالبان کے ساتھ کامیاب مذاکراتی عمل مکمل کر لیا ہے۔ یونیسیف کے بیان میں اس کی وضاحت نہیں کی گئی کہ ڈبلیو ایچ او اور یونیسیف نے کب طالبان حکومت کے ساتھ اس مہم کے مذاکرت کیے تھے لیکن یہ واضح کیا گیا کہ اس مہم کو طالبان کی مکمل حمایت حاصل ہے۔پولیو ویکسین کی دوسری مہم ایک ساتھ افغانستان اور پاکستان میں رواں برس دسمبر میں شروع کی جائے گی۔ دونوں ممالک دوسری مہم شروع کرنے کے لیے رضامند ہیں۔ معالجین کے مطابق جب تک اس مرض کا صفایا نہیں ہو جاتا تب تک اس کے پھوٹنے کا خطرہ برقرار رہتا ہے۔یونیسیف کے مطابق اگر یہ مہم کامیاب رہی تو پچھلے تین عشروں میں یہ پہلی مہم ہو گی، جس کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے قریب دس ملین افغان بچوں کو پولیو کی مدافعتی ویکسین دی جائے گی۔اسلام آباد سے جاری کردہ بیان میں واضح کیا گیا کہ کامیابی کی صورت میں تین سال قبل مختلف علاقوں میں وہ تینتیس لاکھ بچے بھی پولیو ویکسین حاصل کر سکیں گے، جو سابقہ مہم میں ناقابلِ رسائی تھے۔تین سال قبل طالبان نے اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں پولیو مہم جاری رکھنے کی اجازت بھی نہیں دی تھی۔ اب طالبان افغانستان پر حکومت قائم کر چکے ہیں اور انہوں نے اس مہم کو شروع کرنے میں خصوصی دلچسپی ظاہر کی ہے۔یونیسیف نے افغان عوام سے اپیل کی ہے کہ اپنے بچوں کو پولیو بیماری سے بچا کر ان کے مستقبل کو محفوظ کریں