وزیراعظم کی ایف بی آر کے انفورسمینٹ کی نظام کو مزید فعال بنانے کے حوالے سے جامع حکمت عملی ترتیب دینے کی ہدایت

0
57

اسلام آباد (این این آئی) وزیراعظم شہبازشریف نے ایف بی آر کے انفورسمینٹ کی نظام کو مزید فعال بنانے کے حوالے سے جامع حکمت عملی ترتیب دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایف بی آر کا انفورسمینٹ کا نظام بہتر بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے ، محصولات میں بہتری سے عوام کو سروسز کی فراہمی اور سوشل سیکٹر میں بہتری آئے گی ۔ جمعہ کو وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے امور سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ ایف بی آر ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ۔ شہبازشریف نے کہاکہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن حکومت کی اہم معاشی اصلاحات میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ محصولات میں بہتری سے عوام کو سروسز کی فراہمی اور سوشل سیکٹر میں بہتری آئے گی۔ شہبازشریف نے ایف بی آر کے انفورسمینٹ کی نظام کو مزید فعال بنانے کے حوالے سے جامع حکمت عملی ترتیب دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ ایف بی آر کا انفورسمینٹ کا نظام بہتر بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔وزیراعظم نے ایف بی آر ٹرانسفارمیشن پلان کی تعریف کی ۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ اچھے ٹیکس دہندگان کو دعوت دیں اور ایف بی آر ٹرانفارمیشن پلان پر ان سے مشاورت کی جائے اور تجاویز لی جائیں۔ وزیر اعظم نے ایف بی آر ٹرانفارمیشن پلان کے حوالے سے تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے مزید مشاورت اور ایف بی آر کو ان تجاویز پر عملدرآمد کے لئے متعلقہ سرکاری محکموں کے ساتھ مل کر تفصیلی تبدیلیوں کی منظوری حاصل کرنے کی ہدایت کی ۔ شہبازشریف نے کہاکہ نجی شعبہ کا فروغ حکومتی ترجیحات میں شامل ہے ؛ فعال اور خوشحال نجی شعبہ ملکی معیشت کے لئے انتہائی ضروری ہے ۔وزیراعظم نے ایف بی آر کے تمام منصوبوں کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کی تاکید کی ۔وزیراعظم نے اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات تیز تر کرنے کی ہدایت کی ۔اجلاس کو ایف بی آر ٹرانفارمیشن پلان پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ بتایاگیاکہ ایف بی آر پلان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے موثر استعمال ، ٹیکس وصولی کو بہتر بنانے کے لئے ایمانداری کے ساتھ کارکردگی دکھانے والے افسران اور عملے کی حوصلہ افزائی اور ٹیکس قوانین کے نفاذ کو بہتر بنانے کے حوالے سے جامع حکمت عملی شامل ہے۔ بتایاگیاکہ یہ پروگرام ایف بی آر کے افسران اور ماہرین نے چیئرمین ایف بی آر کے ساتھ مل کر گزشتہ چالیس دن میں مرتب کیا ہے بتایاگیاکہ اس پروگرام سے معاشی ترقی کا سفر روکے بغیر بہتر انداز میں زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا جا سکے گا اور ہر طبقے میں سے پورا ٹیکس دینے والے لوگوں کو مزید آسانیاں دی جائیں گی۔ بتایاگیاکہ تجاویز کے مطابق وقت پر پورا ٹیکس ادا نہ کرنے والے اور فراڈ میں شامل افراد کے خلاف سخت اقدامات اور لین دین پر پابندیاں لگائی جا سکتی ہیں جس سے معاشرے میں ٹیکس چوری کے رحجان کو روکا جا سکے گا، ان اقدامات کا نفاذ اچھے ٹیکس دہندگان سے وسیع مشاورت کے بعد ہو گا ۔اجلاس نے ایف بی آر کے ٹیکس وصولی کے انتظام کے حوالے سے ایف بی آر کے ہوم گرون ٹرانفارمیشن پلان کی اصولی منظوری دے دی۔بتایاگیاکہ یہ پلان وزیراعظم کی ہدایت پر ایف بی آر نے ملک کے دیگر معاشی اور ٹیکنالوجی ماہرین کے ساتھ مل کر ، گزشتہ پچیس برس کی ٹیکس وصولی کا تفصیلی تجزیہ کے بعد ترتیب دیا ہے ،ایف بی آر ٹرانفارمیشن پلان کے تحت ایف بی آر کی آڈٹنگ کی استعداد بڑھائی جائے گی