الیکشن سے قبل میاں نواز شریف ملک میں موجود ہوں گے، رانا ثنااللہ خان

0
222

مکوآنہ (این این آئی) وفاقی وزیر داخلہ وصوبائی صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ ملک بھر میں ایک ہی روز آزادانہ، غیر جانبدارانہ،منصفانہ و شفاف انتخابات کروائے جائیں ورنہ جس طرح عمران خان نے پچھلے سال مئی میں دھمکی دی تھی کہ میں 25 مئی کو اسلام آباد آرہا ہوں اور آکر یہ کردوں گا وہ کردوں گا پھر لوگوں نے دیکھا کہ اس کے ساتھ کیا ہوا لہٰذا اس کیلئے بہتر ہے کہ وہ اپنی ضد، ہٹ دھرمی اور تکبر کو ترک کرکے مذاکرات کی میزپر آئے اور یہ کہنا چھوڑ دے کہ اگر 14 مئی کو الیکشن نہ ہوئے تو میں سڑکوں پر آجاؤں گا۔اسلئے اگر اس نے ایسا کیا تو پھر سن لے وہ اگلے سال مئی میں بھی یونہی الیکشن کے بغیر خوار ہوتا نظر آئے گا اور ہم نے بھی ٹھان لی ہے کہ اس سے جو ہوسکتا ہے کرلے ہم اس کی دھمکیوں سے مرعوب ہوکر اس کے کہنے پر کسی صورت الیکشن نہیں کروائیں گے۔ وہ اتوار کی رات گئے چک نمبر 65 ج ب بائی پاس نزد راجہ پیلس میرج ہال پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رابطہ دفتر اور اپنے پبلک سیکرٹریٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے ممبران قومی اسمبلی، تمام سابق ممبران صوبائی اسمبلی، پارٹی کے ڈویژنل و ضلعی عہدیداران، پارٹی کے تمام صوبائی امیدواران اور پارٹی ور کرز بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔ رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ اگلے الیکشن سے قبل میاں نواز شریف ملک میں موجود ہوں گے جن کی قیادت میں ہم عوامی مینڈیٹ سے فتنے کو پاکستانی سیاست سے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے مائنس کرکے ملک کو دوبارہ معاشی و سیاسی استحکام کی شاہراہوں پر گامزن کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک کو عمرانی ملک دشمن ایجنڈے اور ڈیفالٹ سے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے محفوظ کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے سال ہمارے قائد میاں نواز شریف نے ہمارے ساتھ مشاورت کرکے یہ بات طے کرلی تھی کہ ہمیں الیکشن میں چلے جانا چاہیے لیکن عمران خان نے فرعونی تکبر کا مظاہرہ شروع کردیا اور دوسری جانب ہمارے معاشی ماہرین نے بھی کہا کہ اگر ان حالات میں ملک کو نگران حکومت کے حوالے کیا گیا تو ملک ڈیفالٹ کرجا ئے گا لہٰذا پھر ہم نے فیصلہ کیا کہ ہم نہ تو ملک کو ڈیفالٹ کرنے دیں گے نہ عمرانی فتنہ کے سامنے سرنگوں ہوں گے ورنہ یہ ملک کا اور بھی بیڑا غرق کردے گا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان سیاستدان نہیں بلکہ ایک فتنہ ہے اور اس کی مقبولیت صرف سوشل میڈیا پر اور ممی ڈیڈی گروپ تک محدود ہے جس کا اندازہ اسے کل کی ریلیوں سے ہوگیا ہوگا جس میں چالیس پچاس گاڑیاں لاہور اور اتنی ہی اسلام آباد میں تھیں لیکن یہ فرعون بن کر پھر بھی کبھی لانگ مارچ، کبھی انسانوں کے سمندر، کبھی اسمبلیاں توڑنے اور کبھی کچھ کبھی کچھ دھمکیاں دیتا ہے۔جو ایک سیاستدان کا وطیرہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ اب پھر یہ تحریک کی دھمکیاں دیتا ہے کہ میں آرہا ہوں لیکن میں بھی یہ کہتا ہوں کہ اس میں ہمت ہے تو آکے دکھائے ہم نے جس طرح اس کا 25 مئی کو بندوبست کیا تھا اب اس سے بھی تگڑا بندوبست کریں گے اور یا یہ گھر جائے گا یا بڑے گھر جہاں اس کو تمام سہولیات دستیاب ہوں گی سوائے نشہ کے۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے پہلے بھی اس کو ہر بار مسترد کیا اور آئندہ بھی مسترد کریں گیانہوں نے عمران خان سے کہا کہ کان کھول کر سن لو تم ایک فتنہ اور فساد ہو اور ہم الیکشن میں تمہیں عوام کے ووٹوں کی طاقت سے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے دفن کردیں گے۔رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ ہم پیشکش کرتے ہیں کہ آؤ اور تمام سیاسی قائدین کے ساتھ بیٹھ کر طے کرو کہ کس طرح الیکشن فیئر اینڈ فری اور ایک ہی دن غیر جانبدار کیئر ٹیکر سیٹ اپ کے تحت ہوسکتے ہیں تاکہ لوگ بھی ان کے نتائج کو تسلیم کریں وگرنہ اگر جلاؤ گھیراؤ کی دھمکیاں دینی ہیں تو پھر جان لو پی ڈی ایم کے قائدین کا بھی یہ فیصلہ ہے کہ ہم ان دھمکیوں سے مرعوب نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان فتنے فساد والی باتیں چھوڑدیں کیونکہ ہم اس کے کہنے پر ایک روز کیلئے بھی اسمبلیوں کی مدت کم نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان نے تکبر اور دھونس کا رویہ ترک نہ کیا تو پھر ہوسکتا ہے کہ ہ اگلے سال مئی میں بھی یہی مطالبہ دہراتا ہوا نظر آئے