دوحہ کانفرنس میں طالبان کی عدم شرکت

0
177

دوحہ(این این آئی)طالبان کی حکومت نے اقوام متحدہ کی میزبانی میں بلائی گئی کانفرنس میں شرکت سے انکار کیا ہے تاہم طالبان کی غیر حاضری میں اقوام متحدہ سمیت 25 کے قریب ملکوں نے شرکت کی ہے اور اقوام متحدہ نے افغانستان کے لیے نمائندہ خصوصی مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی طرف سے یہ کانفرنس دوحہ میں بلائی گئی تھی۔ اقوام متحدہ نے طالبان کو بھی شرکت کی دعوت دی مگر طالبان کی طرف سے افغانستان کے اکیلے نمائندے کے طور پر شریک ہونے کے مطالبے کو اقوام متحدہ کی طرف سے قبول کرنے سے انکار کر دیا گیا کہ اس کا مطلب تو طالبان کی حکومت کو ایک جائز حکومت تسلیم کرلینا ہو گا۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے طالبان کی طرف سے واحد نمائندہ بن کر دوحہ کانفرنس میں آنے سے انکار اسی لیے کیا کہ اس طرح طالبان ہی افغانستان کی جائز حکومت مان لینے کا تاثر بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ اب اس کانفرنس کے بعد اقوام متحدہ ، اقوام متحدہ کے لیے ایک نمائدہ مقرر کرے گا جو زیادہ مثر انداز سے طالبان کے ساتھ رابطہ کاری کر سکے گا، تاہم بعد از کانفرنس ہونے والی اس پیش رفت پر طالبان نے اپنا ردعمل دینے سے گریز کیا ۔اقوام متحدہ کے ڈائریکٹر برائے ترقیاتی پروگرام نے کانفرنس میں طالبان کی عدم شرکت کو افسوسناک کہا ہے تاہم انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ مستقبل میں شمولیت کے مواقع ملنے پر شریک ہوں گے۔خیال رہے ڈائریکٹر کنی وگناراجہ ان دنوں افغانستان کے دورے پر ہیں۔افغانستان جس کی بین الاقوامی برادری نے امداد بند کر رکھی ہے اور امریکہ نے خطیر رقم منجمد کر رکھی ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق اس کی چار کروڑ تیس لاکھ کی آبادی کا دو تہائی حصہ بنیادی ضروریات سے بھی محروم ہے۔ اس کی ایک وجہ افغانستان میں طالبان کی طرف سے خواتین کی تعلیم کی اپروچ عالمی چلن سے ہٹی ہوئی ہونا ہے۔