شہباز شریف منی لانڈرنگ ریفرنس،گواہوں کے بیان ریکارڈ نہ ہوسکے

0
237

لاہور( این این آئی)احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف کے وکیل کے پیش نہ ہونے پر ان کے خلاف نیب کے گواہوں کے بیان ریکارڈ نہ ہوسکے جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر نیب کے گواہوں کو دوبارہ طلب کرتے ہوئے سماعت کل ( بدھ) تک ملتوی کر دی ، دوران سماعت شہباز شریف نے ایک بار پھر میڈیکل بورڈ بنانے کی استدعا کی جس پر فاضل جج نے کہا تحریری درخواست دیں قانون کے مطابق حکم دوں گا۔ احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے منی لانڈرنگ ریفرنس پرسماعت کی ۔ مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کو جیل سے لا کرعدالت میں پیش کیاگیا ۔دوران سماعت عدالت نے شہباز شریف کے وکیل کی عدم پر پیشی پر برہمی کا اظہار کیا اور ریمارکس دیئے کہ طبیعت کی خرابی کے باعث وہ عدالت آئے ہیں۔عدالت نے شہباز شریف سے استفسار کیا کہ آپ خود بحث کرلیں جس پر شہباز شریف نے استدعا کی کہ ان کے وکیل سپریم کورٹ میں مصروف ہیں، اس لئے کارروائی ملتوی کی جائے۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ صرف گواہان کا بیان ریکارڈ کرنا ہے جو جونیئر وکیل کے سامنے بھی ہو سکتا ہے، جس پر شہباز شریف نے کہا کہ یہ ان کا قانونی حق ہے کہ ان کے وکیل بیان ریکارڈ کرتے وقت موجود ہوں ۔دوران سماعت شہباز شریف نے جج جواد الحسن سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جج صاحب آپ یکم جنوری کا اخبار دیکھیں، نیب نے پنجاب کے سابق وزیر کیخلاف چنیوٹ میں ہونے والی ڈکیتی پر ریفرنس دائر کیا، نیب کو 13 سال بعد ریفرنس دائر کرنے کا خیال آیا، 2008 میں نوٹس میں نے لیا تھا، اربوں روپے کی ڈکیتی ہوئی، نیب نے اس وقت لکھا کہ کیس نہیں بنتا، اب 13 سال بعد ریفرنس دائر کیا۔دوران سماعت شہباز شریف نے احتساب عدالت سے ایک بار پھر میڈیکل بورڈ بنانے کی استدعا کر تے کرتے ہوئے کہا کہ اپنا اختیار استعمال کرتے ہوئے نیا میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم دیں جس پر فاضل جج نے کہا تحریری درخواست دیں قانون کے مطابق حکم دوں گا