شہدا کی تدفین میں رکاوٹ لواحقین نہیں وزیراعظم ہیں،سراج الحق

0
280

کوئٹہ (این این آئی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ مچھ میں قتل افراد کی تدفین میں رکاوٹ شہدا کے لواحقین نہیں بلکہ وزیراعظم ہیں،قانون کو ہاتھ میں نہیں لینا، پتھر نہیں اٹھانا، ڈنڈا اور گولی نہیں چلانی، یہی ایک شہری کا کام ہے ، حکومت ماں بن کر مظلوموں کو اپنی گود لے لے اور ان کا سہارا بن جائے۔کوئٹہ میں دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ہم آپ مل کر یہی رورہے ہیں کہ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے اور ایک اسلامی اور جمہوری ملک میں یہ درندگی، یہ بربریت اور یہ وحشت کیوں ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے بھائیوں کو گالیاں مار کر ذبح کیا گیا تاہم اس سے بڑھ کر ظلم یہ ہے کہ یہاں کچھ لاشیں موجود ہیں جن میں روح نہیں ہے اور کچھ زندہ لاشیں اسلام آباد میں ہیں جو مظلوم کی آواز، ان کی آہ و بکا اور فریاد نہیں سن رہے ہیں جو اپنے آپ کو حکمران کہتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ یہ 10 لوگوں کو ذبح نہیں کیا گیا بلکہ 22کروڑ عوام کو ذبح کیا گیا، غریب اور بے کس و لاچار مزدوروں پر حملے کو ہم 22 کروڑ عوام پر حملہ تصور کرتے ہیں۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت کے وفاقی وزرا کہتے تھے کہ اگر کوئی آدمی قتل ہو جائے تو جب تک اس کا قاتل گرفتار نہ ہو تو ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت وقت اس کی قاتل ہے، آج صوبائی دارالحکومت میں یہ دس لاشیں موجود ہیں تو ان کا قاتل ہم اس وقت تک اس حکومت کو ہی تصور کرتے ہیں جب تک کہ ان کے قاتل کو گرفتار کر کے سزا نہ دی جائے۔انہوں نے کہا کہ میں عمران خان سے کہتا ہوں کہ آپ کے غرور و تکبر کی وجہ سے پاکستان کی بدنامی ہو رہی ہے، آپ کو ان کے مطالبے کے بغیر پہلے دن ہی یہاں حاضر ہونا چاہیے تھا اور اس سانحے کے بعد کابینہ کا اجلاس اسلام آباد کے بجائے کوئٹہ میں کرنا چاہیے