دو ماہ پہلے حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرنے والے وزیر خزانہ آج جنت کی تصویر پیش کررہے ہیں ،احسن اقبال

0
219

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن )کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ دو ماہ پہلے حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرنے والے وزیر خزانہ آج جنت کی تصویر پیش کررہے ہیں ،بجٹ میں کوئی بھی ہدف رکھا جا سکتا ہے، بجٹ پاس ہونے کے بعد بجلی گیس سمیت تیل مہنگا ہوگا ،حکومت ٹیکس ریونیو کا ہدف حاصل نہیں کرسکے گی،اچھی بری حکومتیں آتی رہتی ہیں، ہمیں اپنا محاسبہ کرنے کی ضرورت ہے،ہم ابھی تک براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو 2 ارب ڈالر سے اوپر نہیں لے جا سکے، پاکستان میں 25 سے 30 ارب ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری آسکتی ہے، ہم نے اپنے دور میں 5 سالہ منصوبہ دیا، 2013 میں ترجیحات طے کیں، ہم 2018 سے 2023 تک کا معاشی ترقی کا بلیو پرنٹ حکومت کے لیے چھوڑ کر گئے تھے،دنیا کا کوئی ایسا ملک نہیں کی جس کا وزیراعظم بین الاقوامی فورم پر کرپشن اور منی لانڈرنگ کے حوالے سے بدنام کرے ،انہی الزامات کے باعث بین الاقوامی سرمایہ کار اس ملک سے جاچکا ہے،جب گھر کا مالک ایسے کہے گا تو پھر کون اس گھر میں رہے گا۔ منگل کو آئندہ مالی سال کے بجٹ پربحث میں حصہ لیتے ہوئے انہوںنے کہاکہ پچھلے تین سالوں میں جب بھی اپوزیشن نے تحفظات کیا اظہار کیا تو حکومت نے نہیں مانا،ہم نے کہا کہ بجٹ خسارہ ہوگا اور مہنگائی آئے گی،وہی ہوا بجٹ خسارہ ہوا اور مہنگائی آئی۔احسن اقبال نے کہاکہ حکومت ٹیکس ریونیو کا ہدف حاصل نہیں کرسکے گی،جی ڈی پی کی گروتھ ریٹ کا ہدف بھی مصنوعی ہے۔ انہوںنے کہاکہ بجٹ پاس ہونے کے بعد بجلی گیس سمیت تیل مہنگا ہوگا ،ان ڈائریکٹ ٹیکسز سے پیسہ اکھٹا کیا جاے گا۔ احسن اقبال نے کہاکہ گزشتہ تین سالوں میں بجٹ پیش ہوتا ہے ہم نے جو بھی تحفظات کرتے رہے وہ سچ ثابت ہوتے رہے ،گزشتہ تین سال میں حکومت ٹیکس کا ہدف حاصل نہیں کرسکی