پیرس (این این آئی)فرانس کے ایوان صدر کے ایک عہدہ دار نے کہا ہے کہ ایران کو 2015 میں طے شدہ جوہری سمجھوتے کی بحالی کے لیے عالمی طاقتوں کے ساتھ مذاکرات کی میزپرواپس آنا ہوگا تاکہ خطے میں مزید کشیدگی سے بچاجا سکے۔میڈیارپورٹس کے مطابق انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ نئی شرائط طے کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ سمجھوتے کے پیرامیٹرواضح ہیں۔فرانسیسی عہدہ دارنے صحافیوں کو بتایا کہ ایران کے ساتھ مذاکرات کے لییعالمی طاقتوں کو متحد رہنے کی ضرورت ہے ،بالخصوص چین کو خود کو ظاہر کرنے اورزیادہ پرعزم انداز میں کام کرنیکی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتا ہے لیکن اس سے بچنے کے لیے ایران کو غیرمشروط طور پر مذاکرات کی میز پر لوٹنا ہوگا۔ فرانسیسی عہدہ دار کا کہنا تھا کہ جتنا زیادہ وقت گزرتا جاتاہے، مذاکرات کی میز پر لوٹنا اتنا ہی مشکل ہوتا جارہا ہے۔اس بنا پربحران کے قابل انتظام اور قابل قبول حل کی راہ میں پیچیدگیاں پیدا ہورہی ہیں اور ان میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔وہ ایران کی جانب سے ایک جوہری ہتھیارکی تیاری کے لیے درکارمواد کو اکٹھا کرنے کا حوالہ دے رہے تھے۔