پاکستان اور متحدہ عرب امارات ل ایسٹ نارتھ افریقہ ریجن میں سب سے بڑے تجارتی شراکت دار ہیں ، وزیر اعظم

0
252

دبئی (این این آئی)نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کومڈل ایسٹ نارتھ افریقہ ریجن میں سب سے بڑے تجارتی شراکت دار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی سالانہ اوسط تجارت کا حجم 9 ارب ڈالر ہے ، متحدہ عرب امارات کے سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع سے استفادہ کریں،غیر ملکی کمپنیاں افراد اور ملٹی نیشنل کارپوریشن پاکستان میں مکمل طور پر اپنے کاروبار شروع کر سکتی ہیں اور مقامی سطح پر شراکت داری بھی کر سکتی ہیں۔”گلف ٹو ڈے”کو دیئے گئے انٹرویو میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے مابین مضبوط تعلقات کی بنیاد شیخ زید بن سلطان النہیان مرحوم نے رکھی تھی اور وقت گزرنے کے ساتھ یہ تعلقات مزید گہرے ہوتے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے تعلقات تزویراتی پہلوئوں کا احاطہ کئے ہوئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ دونوں ممالک کی قیادت کے مابین مضبوط رابطہ ، ہم آہنگی اور مختلف علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر ایک دوسرے کے ساتھ قریبی تعاون موجود ہے،ہم اپنے ان برادرانہ اور کثیر جہت تعلقات کو تجارت ، سرمایہ کاری اور عوام کے مابین رابطوں کے فروغ کے ذریعے مزید مستحکم بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔ دونوں ممالک کے مابین تجارت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ متحدہ عرب امارات مڈل ایسٹ نارتھ افریقہ (مینا) میں پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے جس کے ساتھ تجارت کا سالانہ حجم 9 ارب ڈالر ہے۔ متحدہ عرب امارات ان ممالک میں شامل ہے جہاں پاکستان کی برآمدات سب سے زیادہ ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کی معیشت دوطرفہ ہے ،پاکستان متحدہ عرب امارات کو زرعی مصنوعات، ٹیکسٹائل اور افرادی قوت بھجواتا ہے جبکہ متحدہ عرب امارات سے پاکستان پٹرولیم ، پٹروکیمیکل مصنوعات اور ہائی ٹیک ایکوپمنٹ حاصل کرتا ہے،دونوں ممالک کے مابین انفارمیشن ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت اور مالیاتی ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے وسیع مواقع اور امکانات موجود ہیں۔انہوںنے کہاکہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے مابین 23 ۔ 2022 میں دوطرفہ تجارت کا حجم 9 ارب ڈالر ہے جبکہ 23 ۔ 2022 میں متحدہ عرب امارات کیلئے پاکستان کی برآمدات 1.4 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہیں جو گزشتہ پانچ سال میں سب سے زیادہ ہیں۔ یو اے ای کی پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں مختلف شعبوں میں بیرونی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں یو اے ای سمیت دنیا کے مختلف ممالک کیلئے سرمایہ کاری اور اپنے کاروبار کو بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں اور پاکستان نے سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے سرمایہ کار دوست پالیسیاں اور جامع فریم ورک بنایا ہے اور بیرونی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے، پاکستان ہر طرح کی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں اس وقت ایک ہزار سے زائد ملٹی نیشنل کمپنیاں منافع کما رہی ہیں اور اکثر بین الاقوامی کمپنیاں پاکستان سے سب سے زیادہ منافع حاصل کر رہی ہیں۔انہوںنے کہاکہ غیر ملکی کمپنیاں افراد اور ملٹی نیشنل کارپوریشن پاکستان میں مکمل طور پر اپنے کاروبار شروع کر سکتی ہیں اور مقامی سطح پر شراکت داری بھی کر سکتی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے مابین گہرے تاریخی، ثقافتی اور دوستانہ تعلقات استوار ہیں تاہم دونوں ممالک کے مابین سرمایہ کاری تعاون کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ زراعت، توانائی، کانکنی، آئی ٹی، لاجسٹکس اور ڈیفنس کے شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ معیشت کی بحالی کے لئے پاکستان بیرونی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کیلئے کوشاں ہے اور اس مقصد کیلئے حال ہی میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی)کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور زراعت ، کانکنی، آئی ٹی اور دفاع جیسے شعبوں میں خلیجی ممالک سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان اور یو اے ای کے سرمایہ کاروں کے پاس سرمایہ کاری کے بہت مواقع موجود ہیں