ڈیرہ اسماعیل میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی،27 دہشت گرد مارے گئے، 23 جوان شہید

0
361

راولپنڈی (این این آئی)ڈیرہ اسمٰعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کی مختلف کارروائیوں میں 27 دہشت گر د مارے گئے ،ہلاک دہشت گرد سیکیورٹی فورسز اور بے گناہ شہریوں کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تھے جبکہ دہشتگردوں نے بارود سے بھری گاڑی چوکی سے ٹکرادی ، پھر خود کش حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 23بہادر جوانوں نے جام شہادت نوش کیا ،عمارت بھی تباہ ہوگئی ۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 11، 12 دسمبر کی درمیانی شب انٹیلی جنس کی بنیاد پر درازندہ کے علاقے میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی گئی اور 17 دہشت گردمارے گئے آئی ایس پی آر نے بتایا کہ کولاچی کے علاقے میں ایک اور انٹیلی جنس آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے مؤثر کارروائی کرتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیاتاہم شدید فائرنگ کے تبادلے میں بہادری سے لڑتے ہوئے 2 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا کہ ہلاک دہشت گرد سیکیورٹی فورسز اور بے گناہ شہریوں کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تھے، مارے گئے دہشت گردوں سے اسلحہ باردود اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ 12 دسمبر کی علی الصبح 6 دہشت گردوں کے ایک گروپ نے درابن کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر حملہ کر دیا، ان کی جانب سے چوکی میں داخل ہونے کی کوشش کو ناکام بنا دیا گیا، دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی چوکی سے ٹکرا دی۔بیان کے مطابق جس کے بعد خودکش حملہ کیا گیا، دھماکے کے نتیجے میں عمارت تباہ ہو گئی اور 23 بہادر جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، جبکہ تمام 6 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا۔قبل ازیں، ڈیرہ اسمٰعیل خان پولیس نے حملے میں 3 اہلکاروں کے شہید اور زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی۔پولیس کے مطابق دہشت گردوں نے تھانے کے مین گیٹ پر بارود سے بھری گاڑی ٹکرائی، اس دوران تھانے کے قریب فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں، حملے میں 3 اہلکاروں کی شہادت کی تصدیق کی گئی اور16 اہلکار زخمی ہیں۔حملے کے بعد ڈیرہ اسمٰعیل خان کے ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، تحصیل درابن میں اسکول اور کالج میں ہونے والا پیپر بھی ملتوی کردیا گیا ہے۔ دریں اثناء صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی ڈی آئی خان میں سیکیورٹی فورسز کی عمارت پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ شہداء کی قربانیاں راہ گاہ نہیں جائیں گی ۔ صدر مملکت نے کہاکہ ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے سیکیورٹی فورسز کے حوصلے پست نہیں کیے جاسکتے۔ صدر مملکت نے لواحقین سے اظہار ہمدردی ، صبر جمیل کی دعاء کی ۔نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے درابن کے پولیس اسٹیشن پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جانیں قربان کر نے والے شہدا کو سلام پیش کرتی ہے۔وزیر اعظم نے دہشت گرد حملے کے نتیجے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی بلندی درجات کی دعا اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہارکیا۔ وزیر اعظم نے حملے کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں کو ہر ممکن طبی امداد دینے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے سکیورٹی فورسز کے حوصلے پست نہیں کیے جا سکتے۔ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جانیں قربان کر نے والے شہدا کو سلام پیش کرتی ہے۔اپنے بیان میں سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے ڈی آئی خان میں درابن پولیس سٹیشن پر دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں کے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے شہدا کے اہلخانہ سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا اور شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی درجات کی بلندی کیلئے اور پسماندگان کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔ سپیکر نے حملے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی اور کہا کہ دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث عناصر ملک اور قوم دشمن ہیں۔دہشت گردی کے خلاف ہمارے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے لازوال قربانیاں دی ہے۔ دہشتگرد بزدلانہ کاروائیوں سے دہشتگردی کے خلاف ہمارے حوصلے متزلزل نہیں کر سکتے،پوری قوم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں متحد ہے۔اپنے بیان میں چیئرمین سینیٹ نے ڈی آئی خان میں درابن پولیس سٹیشن پر دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے حملے میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے شہدا کے اہلخانہ سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ۔چیئرمین سینیٹ نے شہید پولیس اہلکاروں کے ورثاء کیلئے صبر جمیل کی دعا کی ۔چیئرمین سینیٹ نے زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی