اسرائیل یرغمالی چھڑا کردوبارہ جنگ چاہتاہے،حماس

0
57

تل ابیب (این این آئی)فلسطینی تحریک حماس کے پولٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں جنگ کے دوران بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی ان کے علاقوں میں واپسی کا کوئی وعدہ نہیں کیا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ گرفتار افراد کو بازیاب کر کے جنگ دوبارہ شروع کرنا چاہتا ہے۔ یہ بات ہمارے لیے ناقابل قبول ہے۔غیرملکی خبررساں ادراے کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ حماس نے مذاکرات کے دوران کچھ اصول قائم کیے، جس میں غزہ میں جنگ کو ختم کرنا اور اگلے دن کے منصوبے کو روکنا شامل ہے۔ اسرائیل مذاکرات میں اس بات پر زور دیتا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی کو دو حصوں میں تقسیم کرنے والے محور پر رہے گا۔اس کے علاوہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی قائم کرنے کے لیے ثالثی کی کوششیں دوبارہ شروع ہونے کی توقع ہے کیونکہ مصری دارالحکومت قاہرہ آنے والے گھنٹوں میں فریقین کے درمیان مذاکرات کی میزبانی کرنے والا ہے جس کا مقصد حماس اور اسرائیل کے درمیان عارضی جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے پر سمجھوتہ کرنا ہے۔کچھ ماہرین نے رمضان المبارک کی آمد سے قبل آخری گھنٹوں میں جنگ بندی تک پہنچنے کے امکان کو مشکل قرار دیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ ناممکن نہیں۔ماہرین نے زور دیا کہ مذاکراتی عمل تمام رکاوٹوں کے باوجود جاری رہے گا اور ہر فریق اپنے موقف پر قائم رہا اور کسی قسم کی رعایت دینے سے انکار کیا تو بات آگے نہیں بڑھے گی۔