ٹرمپ کی پالیسی کی وجہ سے ری پبلکن جماعت کے اندر دراڑیں پڑگئیں

0
209

واشنگٹن (این این آئی)سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کی انتظامیہ میں شامل درجنوں عہدیدار ری پبلکن پارٹی چھوڑ رہے ہیں۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پارٹی چھوڑنے والے سینئر ری پبلکنز صدر ٹرمپ کی جانب سے الیکشن فراڈ کے جھوٹے دعوؤں پر منتخب حکام کی خاموشی سے نالاں تھے۔سابق صدر ٹرمپ گزشتہ برس نومبر میں صدارتی انتخاب ہار گئے تھے تاہم شکست تسلیم کرنے سے انکار کیا تھا جس کے بعد ان کے حامیوں نے امریکی پارلیمان کی عمارت پر دھاوا بول دیا تھا۔روئٹرز کے مطابق پارٹی چھوڑنے والے بعض افراد نے صدر بش کی انتظامیہ میں اہم عہدوں پر کام کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کی شکست پر ان کو امید تھی کہ پارٹی کے لیڈر آگے بڑھیں گے اور ڈونلڈ ٹرمپ کے بے بنیاد دعوے کو مسترد کریں گے مگر ایسا نہ کیا گیا اور زیادہ تر ری پبلکن قانون ساز ٹرمپ کے ساتھ کھڑے رہے۔پارٹی چھوڑنے والے سینئر عہدیدار کہتے ہیں کہ یہ وہ جماعت نہیں رہی جس کے لیے انہوں نے کام کیا۔ روئٹرز سے گفتگو کرنے والے درجنوں سابق عہدیداروں کے مطابق ان میں بعض نے پارٹی ممبر شپ چھوڑ دی ہے اور بہت سے انتظار کر رہے ہیں کہ ممبر شپ کا عرصہ خود ہی ختم ہو جائے۔بش انتظامیہ میں انڈر سیکرٹری کے طور پر کام کرنے والے جمی گورول نے کہا کہ جس ری پبلکن پارٹی کو میں جانتا تھا وہ اب نہیں رہی۔