پاکستان کی غزہ پر اسرائیلی بمباری بمباری کی شدید مذمت ، ملوث عناصر کی گرفتار ی کا مطالبہ

0
209

اسلام آباد (این این آئی) دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے ایک بارپھر پاکستان غزہ پر اسرائیلی بمباری بمباری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امدادی کارکنان پر بمباری روک کر اس میں ملوث عناصر کو گرفتار کیا جائے، پاکستان نے فلسطین کیلئے 100 ٹن امدادی سامان بھجوایا ہے،پاکستان کا فلسطین پر مقف تبدیل نہیں ہوا، پاکستان اس فلسطینی ریاست کی حمایت کرتا ہے جس کا دارالخلافہ القدس الشریف ہے،جموں و کشمیر کا مسئلہ بھی تاحال حل طلب ہے ، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلے کا حل ناگزیر ہے، مقبوضہ کشمیر کے شہری بھارتی فورسز کا قبضہ قبول نہیں کریں گے، پاکستان نے غیر قانونی تارکین وطن کو واپس بھجوانے کا فیصلہ قانون کے مطابق کیا، یہ پالیسی صرف افغان شہریوں کے لیے نہیں سب کے لیے ہے، یکم نومبر سے غیر قانونی تارکینِ وطن کو ڈیپورٹ یا گرفتار کیا جائے گا۔ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ امدادی سامان میں ادویات، رضائیاں اور ٹینٹ شامل ہیں۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کا فلسطین پر مقف تبدیل نہیں ہوا، پاکستان اس فلسطینی ریاست کی حمایت کرتا ہے جس کا دارالخلافہ القدس الشریف ہے۔ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان غزہ پر اسرائیلی بمباری کی مذمت کرتا ہے، غزہ میں 6 ہزار 500 شہریوں کی اموات پر افسوس ہے، ان میں 2 ہزار 700 بچے بھی شامل ہیں، فلسطین کی صورتِ حال باعثِ تشویش ہے، فلسطینی بھائیوں کی مکمل حمایت جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، محاصرے کے باعث غزہ کے شہریوں کے لیے خوراک، پانی اور دواں کی شدید قلت ہے۔ترجمان دفترِ خارجہ کا جنگ بندی نے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان فلسطین میں غیر مشروط جنگ بندی چاہتا ہے، غزہ کا محاصرہ فوری ختم کر کے خوراک، ادویات، ضروری اشیا کی فراہمی ممکن بنائی جائے، امدادی کارکنان پر بمباری روک کر اس میں ملوث عناصر کو گرفتار کیا جائے۔ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہاکہ مید ہے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کا ہنگامی اجلاس اسرائیل فلسطین مسئلے کا فوری حل نکالے گا۔انہوںنے کہاکہ ہم پرامید ہیں کہ یو این کی جنرل اسمبلی فلسطین کے عوام کی آواز بنے گی اور غیر مشروط سیز فائر کروانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے گی۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نگراں وزیرِ خارجہ جلیل عباس جیلانی بشکیک میں ایس سی او کونسل آف فارن منسٹرز اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں، وہ اجلاس میں سائیڈ لائن پر ملاقاتیں کر رہے ہیں، سی ایف ایم کے ذریعے خطے میں رابطوں، قدرتی آفات اور موسمیاتی تبدیلیوں پر تفصیلی بات چیت ہو گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایس سی او سی ایف ایم کے آئندہ اجلاس کے لیے نشست سنبھالے گا، اجلاس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔ممتاز زہرا بلوچ نے کشمیر سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کا مسئلہ بھی تاحال حل طلب ہے ، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلے کا حل ناگزیر ہے، مقبوضہ کشمیر کے شہری بھارتی فورسز کا قبضہ قبول نہیں کریں گے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان اپنے اسلحے کی ایکسپورٹ پروٹوکول کے ذریعے کرتا ہے، یوکرائن کو پاکستان نے کوئی اسلحہ فراہم نہیں کیا۔ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ افغانستان میں عبیدالرحمن پاکستان کے ناظم الامور ہیں، وہ تاحکمِ ثانی افغانستان میں اپنی ذمے داریاں جاری رکھیں گے۔