کرک میں مندر میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے الزام میں درجنوں افراد گرفتار

0
486

پشاور/کوہاٹ(این این آئی)خیبر پختونخوا کے ضلع کرک میں مندر میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے الزام میں درجنوں افراد کو گرفتار کر لیا گیا ۔ضلع کرک کی تحصیل بانڈہ داؤدشاہ کے تاریخی قصبہ ٹیری میں واقع ہندوؤں کے مذہبی رہنما شری پرم ہنس جی مہاراج کے سمادھی (مندر) کو مسمار کرکے نذرآتش کرنے کے واقعہ میں ملوث اہم سرکردہ رہنما مولوی محمد شریف اورپاکستان مسلم لیگ (ن) کے سابق سیکرٹری جنرل اور جمعیت العلمائے اسلام (ف) کے رہنما رحمت سلام سمیت درجنوں افراد کو حراست میں لے کر کوہاٹ جیل منتقل کردیا گیا جبکہ ٹیری میں سیکیورٹی فورسز کی بڑی تعداد نے واقعہ میں ملوث سینکڑوں دیگرافرادکو گرفتا رکرنے اور حالات معمول پر لانے کے لئے پڑاؤڈال دیا ہے۔کسی بھی ممکنہ آپریشن کے لئے بکتربند گاڑیاں پہنچادی گئی ہیں جبکہ انسپکٹر جنرل پولیس خیبرپختونخواہ ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی نے جمعرات کے روز متاثرہ علاقے ٹیری کا دورہ کرکے مشتعل افراد کے ہاتھوں جلائے گئے مندر کا تفصیلی دورہ کیا۔ اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی انوسٹی گیشن فیروزشاہ’ ڈی آئی جی کوہاٹ طیب حفیظ چیمہ اور دیگر اعلیٰ پولیس افسر بھی ہمراہ تھے۔آئی جی پی کو واقعہ کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں آئی جی ثناء اللہ عباسی نے کہا کہ اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی حفاظت کو ہرقیمت پر یقینی بنایاجائے گا جبکہ اس واقعہ میں ملوث تمام افراد کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ اْنہوں نے بتایا کہ واقعہ کی باقاعدہ ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے جس میں ساڑھے تین سو سے زائد افراد کو نامزد کردیا گیا ہے جن میں31 ا فراد گرفتار کرلئے گئے ہیں جبکہ باقی افراد کی ویڈیوکلپس اور فوعٹیج کی مدد سے شناخت کرکے گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔دورہ کے موقع پر انسپکٹرجنرل پولیس نے متاثرہ مندر کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا ۔ڈی پی او کرک عرفان اللہ کا کہنا تھا ہندو مندر میں توسیع کرنا چاہتے تھے جس پر مقامی لوگ مشتعل ہوئے اور مندر کو نقصان پہنچایا۔ان کا کہنا تھا کہ جے یو آئی کے ضلعی امیر مولانا میر زاقیم سمیت 350 سے زائد افراد کے خلاف مندر جلانے اور توڑ پھوڑ کا مقدمہ درج کر کے 31 افراد کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔ رحمت سلام خٹک کوگھر سے گرفتار کیا گیا جبکہ مزید ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔