نیٹو افغانستان میں اپنی ناکامیوں سے سبق سیکھے گا،سربراہ اسٹولٹن برگ

0
207

برسلز(این این آئی)نیٹو کے سربراہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں دو دہائیوں تک دفاعی کارروائیوں سے جو سبق سیکھاگیا ہے ان کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاہم افغان بحران کے باوجود اس مغربی دفاعی اتحاد کی ضرورت تبدیل نہیں ہوئی ۔میڈیارپورٹس کے مطابق مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے وزرائے دفاع کی برسلز میں ہونے والی میٹنگ میں افغانستان میں دفاعی کارروائیوں کے خراب اختتام کے باوجود اس دفاعی اتحاد کی قوت میں اضافہ کرنے پر زور دیا گیا۔ نیٹو کے سیکریٹری جنرل اسٹولٹن برگ نے میٹنگ کے بعد کہاکہ ہم ایک زیادہ پیچیدہ اور مسابقتی دنیا کے مدنظر بڑے فیصلے کر رہے ہیں۔ اسٹولٹن برگ نے بتایاکہ وزرائے دفاع نے بحران اور تصادم کے دوران ہمارے اتحادیوں کی دفاع کے لیے ایک نئے دفاعی منصوبے کو منظوری دی ہے تاکہہم اس امر کو یقینی بنا سکیں کہ ہمارے مناسب فورسز مناسب جگہ پر مناسب وقت پر موجود رہیں۔اسٹولٹن برگ نے زور دے کر کہا کہ افغانستان کے حوالے سے اختلافات کے باوجود ہمیں متحد رہنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ افغان کے بحران سے نیٹو میں یورپ اور شمالی امریکا کے متحد رہنے کی ضرورت تبدیل نہیں ہوئی ہے، بلکہ بڑھتے ہوئے عالمی چیلنجز میں ہمیں اپنے اتحاد اور طاقت کو بنائے رکھنے کی ضرورت ہے۔نیٹو سربراہ نے کہا کہ اتحاد کے اراکین اس پر غور کریں گے کہ طالبان پر دباو برقرار رکھنے کے لیے سفارتی اور مالیاتی ذرائع کو کس طرح استعمال کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمار ے پاس کسی ابھرنے والی دہشت گردی کے خطرے پر دور سے ہی حملہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔اسٹولٹن برگ نے کہاکہ ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ نیٹو اتحادی افواج کی افغانستان میں موجودگی سے کیا سبق سیکھا گیا، کیا چیز کارآمد نہیں رہی اور کیا چیز درست ثابت ہوئی۔انہوں نے کہا کہ فی الحال یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ افغانستان سے آنا فانا واپسی، وہاں ناکامی اور طالبان کے کنٹرول میں چلے جانے کے حقیقتا کیا اسباب رہے اور ہم نے ا ن سے کیا سبق سیکھا۔یہ بڑے مشنوں اور نیٹو کے علاقے کے باہر کارروائیوں کے متعلق چیلنجز اورخطرا ت کو بھی اجاگر کرتا ہے