بائیڈن نے ایران کے خلاف قومی ایمرجنسی میں مزید ایک سال توسیع کر دی

0
192

واشنگٹن(این این آئی)امریکی صدر جو بائیڈن نے ایرانی حکومت کے خلاف قومی ایمرجنسی میں مزید ایک سال کی توسیع کی منظوری دیدی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق وائٹ ہائوس نے ایک بیان میں کہا کہ امریکا اور ایران کے تعلقات ابھی تک بحال نہیں ہوئے اور ایران کی جانب ایمرجنسی کی حالت سے نمٹنے کے لیے نومبر 1979 سے شروع ہونے والا عمل جاری رہے گا۔وائٹ ہائوس کے بیان میں ایگزیکٹو آرڈر 12170 کا حوالہ دیا گیا جو پہلی بار 14 نومبر 1979 کو جاری کیا گیا تھا۔یہ ایگزیکٹو آرڈر سابق امریکی صدر جمی کارٹر کی صدارت کے دوران اور تہران میں امریکی سفارت خانے پر قبضے کے 10 دن بعد جاری کیا گیا تھا۔ یہ قبضہ 4 نومبر 1979 کو خمینی سے تعلق رکھنے والے طلباکے گروپ کی طرف سے کیا گیا۔اس ایگزیکٹو آرڈر کو تمام ریپبلکن اور ڈیموکریٹک صدور نے ایران کے خلاف 42 سال تک بدستور جاری رکھا ہے میں کہا گیا کہ ایران امریکا کی قومی سلامتی، خارجہ پالیسی اور معیشت کے لیے ایک غیر معمولی خطرے کی نمائندگی کرتا ہے، پچھلے جنوری میں بائیڈن کے وائٹ ہاس میں داخل ہونے کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ انہوں نے ایران کے خلاف قومی ایمرجنسی میں توسیع کی ہے تاہم توقع تھی کہ ایسا کوئی فیصلہ جاری کیا جائے گا۔بائیڈن کا یہ حکم اس وقت آیا جب ان کی حکومت نے ایران اور یورپی یونین کی جانب سے جوہری معاہدے کی بحالی پر بات چیت دوبارہ شروع کرنے کے حالیہ فیصلے کا خیرمقدم کیا اور تہران سے نیک نیتی سے مذاکرات کی میز پر واپس آنے کا مطالبہ کیا۔