دوحہ(این این آئی)قرض پروگرام کی بحالی کیلئے آئی ایم ایف اور حکومت کے درمیان پالیسی مذاکرات (کل) بدھ کو دوحا میں ہونگے،پاکستان کی طرف سے مذاکرات میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل وفد کے ہمراہ شریک ہونگے ،مذاکرات میں قرض کی اگلی قسط کی فراہمی سے متعلق تفصیلی بات چیت کی جائے گی۔واضح رہے پی ٹی آئی حکومت نے آئی ایم ایف سے چھ ارب ڈالر قرض کے حصول کیلئے ایک پروگرام طے کیا تھا جس میں تین ارب ڈالر ملک کو وصول ہو چکے ہیں تاہم گذشتہ حکومت کی جانب سے تیل پر سبسڈی کے خاتمے اور تنخواہ دار طبقے پر مزید ٹیکس کے بارے میں واضح یقین دہانی نہ کرانے پر یہ پروگرام کچھ مہینوں سے تعطل کا شکار تھا۔آئی ایم ایف کی جانب سے پروگرام کی بحالی کیلئے کچھ شرائط رکھی گئی ہیں جن میں ڈیزل و پیٹرول پر دی جانے والی سبسڈی کا خاتمہ، صنعتوں کے لیے ٹیکس ایمنسٹی سکیم کا خاتمہ، بجلی کے نرخوں میں اضافہ، ٹیکس وصولی کی شرح میں اضافہ اور مالیاتی خسارہ کم کر نا شامل ہیں۔واضح رہے کہ موجودہ حکومت بھی پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ نہیں کر سکی ہے۔وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق باضابطہ طور پر نوٹی فکیشن جاری کیا جس کے تحت قیمتوں کو آئندہ 15 روز کے لیے برقرار رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔وفاقی وزیر مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ وہ آئی ایم ایف سے سبسڈی کے حوالے سے دوبارہ بات کرینگے ۔