کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس ختم’ چین کو 50 ارب ڈالر کے نقصان کا امکان

0
219

شنگھائی(این این آئی) ماہرین نے کہا ہے کہ کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے چین کی جانب سے بیرون مالک میں کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس کی تعمیر روکنے کے نتیجے میں 50 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری متاثر ہوسکتی ہے۔ چین کے صدر شی جن پنگ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پہلے سے ریکارڈ شدہ خطاب میں کہا کہ چین ترقی پذیر ممالک کو سبز توانائی کی پیداوار اور بیرون ملک کول پاور پلانٹس کی تعمیر روکنے میں مدد کرے گا۔چین بین الاقوامی دباؤ کا شکار ہے کہ وہ بیرون ملک کوئلے کی سرمایہ کو ختم کرنے کا اعلان کرے تاکہ اقوام متحدہ میں ماحولیات سے متعلق وعدوں کی تکمیل کرسکے۔بیجنگ عالمی سطح پر کول پاور پلانٹس کے لیے سرمایہ کاری کا سب سے بڑا ذریعہ ہے اور چین کے اعلان کے بعد بنگلہ دیش، انڈونیشیا، ویت نام، پاکستان اور جنوبی افریقہ جیسے ممالک میں کوئلے سے بجلی کی توسیع کے منصوبوں پر دور رس اثر پڑے گا۔امریکی تھنک ٹینک گلوبل انرجی مانیٹر (جی ای ایم) کے مطابق یہ اعلان چینی ریاست کی مالی اعانت کے لیے مختص کیے گئے 44 کول پلانٹس کو متاثر کر سکتا ہے۔جی ای ایم نے کہا کہ اس سے مستقبل میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو سالانہ 20 کروڑ ٹن تک کم کرنے کی گنجائش پیدا ہوگی۔جی ای ایم کے کوئلے پروگرام کی ڈائریکٹر کرسٹین شیئر نے کہا کہ چین کا اعلان رواں سال موسمیاتی محاذ پر ایک اہم پیش رفت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ بہت سے ممالک بجلی کی پیداوار کے متبادل ذرائع اپنائیں گے اور انہیں قابل تجدید توانائی فراہم کیے جانے میں تعاون کیا جائے گا