ہمارا کوئی سیاسی دوست اور سیاسی دشمن نہیں، وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی

0
138

اسلام آباد (این این آئی)نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ ہمارا کوئی سیاسی دوست اور سیاسی دشمن نہیں، کسی بھی سیاسی جماعت کو اپنے خیالات پیش کرنے کی آزادی حاصل ہے، تنقید اْن کا جمہوری حق ہے، ہم یہ حق اْن سے نہیں لے سکتے۔ بدھ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم کسی سیاسی جماعت کے حق میں اور مخالف نہیں، ملک کے آئین اور قانون کے تحت چلنے والی کسی بھی کارروائی میں ہم کسی قسم کی مداخلت کا ارادہ نہیں رکھتے، اگر کسی کے خلاف آئین، قانون اور عدالتیں کوئی قدم اٹھاتی ہیں ہم اس عمل کو نہیں روک سکتے۔ انتخابات کے حوالے سے سوال پر نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے، صاف، شفاف، غیر جانبدارانہ اور آزادانہ انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے حلف کی پاسداری کریں گے، حلف کی خلاف ورزی کا سوچ نہیں سکتے، ہمارے پاس ناامیدی کی کوئی خبر اور وعدہ خلافی کا کوئی شائبہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اپنی ویب سائیٹ پر پورا شیڈول جاری کر رکھا ہے، الیکشن ایکٹ کے تحت سیاسی جماعتوں کو مہم کے لئے 54 دن دینا پڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک جمہوری ملک ہے، لوگوں کو اظہار رائے کی آزادی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم حکومتی امور کو بہتر بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی ایک حقیقت ہے، عوام کی مشکلات کا احساس ہے، کوئی ملک مہنگا تیل خرید کر سستا بیچنے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ صدر مملکت کے ٹویٹ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ صدر مملکت نے جس دن ٹویٹ کیا اسی دن ہم نے قانونی پوزیشن واضح کر دی تھی۔ صدر مملکت کو ریاستی نظام میں ممتاز حیثیت حاصل ہے، صدر مملکت آئین کے تحت پارلیمان کا حصہ ہیں، ہماری حکومت ان کے منصب کا احترام کرتی ہے۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کے دورہ کراچی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی بزنس ہب ہے، نگران وزیراعظم نے یہاں کاروباری حضرات سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم معیشت کو مستحکم کریں گے، عوام کے پیسے کا ضیاع نہیں کیا جائے گا، 16 رکنی کابینہ کا ہر رکن اپنے شعبہ کا ماہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی دعائوں، مدد اور آئیڈیاز کی ضرورت ہوگی۔ بٹگرام چیئرلفٹ واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہمارے جوانوں نے پیشہ ورانہ انداز میں بہادری سے بچوں کو ریسکیو کیا، مقامی لوگوں نے بھی بہادری کا مظاہرہ کیا، نگران وزیراعظم کو چیئر لفٹ واقعہ پر پیشرفت سے مسلسل آگاہ کیا جاتا رہا۔ جڑانوالہ واقعہ سے متعلق انہوں نے کہا کہ جڑانوالہ جیسے واقعات اچانک رونما نہیں ہوتے، اس کی ایک تاریخ ہے، جڑانوالہ واقعہ میں ملوث لوگوں کو سزائیں ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں عدم برداشت کا کلچر ایک دن میں نہ پیدا ہوا ہے نہ ختم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے سے عدم برداشت کے کلچر کا خاتمہ ضروری ہے، اس ضمن میں گھر، سکول، مدرسہ، میڈیا، عدالتوں، انتظامیہ اور حکومت کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔