حمزہ شہباز واضح اکثریت سے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے ،عطاء اللہ تارڑ

0
126

اسلام آباد (این این آئی) صوبائی وزیر عطاء اللہ تار ڑنے کہا ہے کہ حمزہ شہباز واضح اکثریت سے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے ،عمران خان نے اپنے ارکان کو پرویز الہٰی کو ووٹ دینے کا کہا،عمران خان نے ہدایات پارٹی سربراہ کے طور پر جاری کی تھیں،چوہدری شجاعت حسین کے خط پر اعتراض کیا جاتاہے،عمران خان کا خط معتبر سمجھا جاتاہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ حمزہ شہباز واضح اکثریت سے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے ،عمران خان نے اپنے ارکان کو پرویز الہٰی کو ووٹ دینے کا کہا۔صوبائی وزیر نے کہاکہ عمران خان نے ہدایات پارٹی سربراہ کیطور پر جاری کی تھیں،ایسی ہی ہدایات چوہدری شجاعت نیجاری کیں تو معیار بدل دیا گیا۔ صوبائی وزیر نے کہاکہ رن آف الیکشن 186ووٹ حاصل نہ کرنے پر کرایا جاتاہے،25ارکان کو ڈی سیٹ کرکے25ووٹوں کو شمارکیا گیا۔ صوبائی وزیر نے کہاکہ چوہدری شجاعت حسین کے خط پر اعتراض کیا جاتاہے،عمران خان کا خط معتبر سمجھا جاتاہے۔ صوبائی وزیر نے کہاکہ لوگ انصاف کے دوہرے معیار پرسوال اٹھا رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بارایسوسی ایشن کیسابق صدور نے بھی سوال اٹھایا کہ دوہرا معیار کیوں ہے؟،ترامیم میں درج ہے کہ پارٹی سربراہ ہی ہدایات جاری کرسکتاہے۔ صوبائی وزیر نے کہاکہ نواز شریف کے معاملے پر پارٹی سربراہ کے کردارپر روشنی ڈالی گئی تھی۔ انہوںنے کہاکہ پارٹی ہیڈ کی ہدایات اگر مقدم نہیں ہیں تو کیا ضمنی الیکشن کالعدم قراردیا جائیگا؟۔ انہوںنے کہاکہ چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں 7ووٹ مسترد کیے گئے،چیئرمین سینیٹ کیالیکشن میں کہا گیا کہ ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کو چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔ صوبائی وزیر نے کہاکہ اتنا اہم معاملہ فل کورٹ کے بغیر حل نہیں ہوسکتا ۔ صوبائی وزیر نے کہاکہ عمران خان محاذآرائی اور گالم گلوچ کی سیاست کرتاہے۔ صوبائی وزیر نے کہاکہ ہم عوام کی حالت بہتر کرنے کیلئے ہرممکن کوشش کررہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ آئینی ماہرین کا کہنا ہے فل کورٹ سے معاملے میں مزید بہتری آئے گی۔عطاء اللہ تارڑ نے کہاکہ فرح گوگی بہت سے مقدمات میں مطلوب ہیں۔ صوبائی وزیر نے کہاکہ فرح گوگی کو واپس لے آئیں تو پتہ چل جائیگا کہ عمران خان نے کتنی کرپشن کی؟۔