صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دینے کی دائر درخواست خارج

0
145

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دینے کی دائر درخواست خارج کر تے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ آئینی تقاضا ہے کہ صدارت کے انتخابات میں حصہ لینے کیلئے تائید کنندہ اور تجویز کنندہ رکن مجلس شورہ ہونا چاہیے۔جمعرات کو جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے صدر عارف علوی کو نا اہل قرار دینے کیلئے شہری ظہور مہدی کی درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزار ظہور مہدی ذاتی حیثیت میں عدالت پیش ہوئے اور کہا کہ میرے صدارتی امیدوار کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال درست نہیں ہوئی جبکہ عارف علوی کے کاغذات پر میرے چھ اعتراص تھے، صدارتی الیکشن کے وقت عارف علوی انڈر ٹرائل ملزم تھے اور صدارت کیلئے اہلیت نہیں رکھتے تھے،میرے صدر کا الیکشن لڑنے کے کاغذات کو تائید کنندہ اور تجویز کنندہ نہ ہونے پر خارج کیا گیا۔اہلیت نہ رکھنے والے کو صدر بنانے کیوجہ سے ملک اس وقت بحران کا شکار ہے،سیاسی جماعتیں ایک دوسرے سے دست و گریباں ہیں۔جسٹس اعجاز الااحسن نے کہا کہ سیاسی جماعتیں کیا کر رہی ہیں؟ یہ آپکا مقدمہ نہیں ہے،آپ کے کاغزات نامزدگی پر تجویز کنندہ اور تائید کنندہ کے دستخط نہیں تھے،۔