بہترین حج انتظامات پر سینیٹ قائمہ کمیٹی مذہبی امور کا وزارت کو خراج تحسین

0
226

اسلام آباد (این این آئی)سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور نے اسلامی نظریاتی کونسل کی رائے کی تناظر میں گارڈین اینڈ وارڈز ترمیمی بل 2021میں ترمیم کو مسترد کر دیا۔سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری کی زیر صدارت پارلیمنٹ لاجز کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر محسن عزیز کے 17جنوری 2022کو منعقد ہونے والے سینیٹ اجلاس میں متعارف کرائے گئے بل برائے حضانت اور سرپرستی /ولایت ترمیمی بل 2022کے علاوہ 2022میں حجاج کیلئے وزارت مذہبی امور کی طرف سے حج کئے گئے انتظامات، شکایات اور دیگر امور کے متعلق معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین کمیٹی مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ قائمہ کمیٹی نے سینیٹر محسن عزیز کے بل کا پہلے بھی جائزہ لیا ہے اور کمیٹی نے اس میں کچھ ترامیم تجویز کر کے وزارت مذہبی امور اور اسلامی نظریاتی کونسل کو رائے کیلئے بھیجا تھا۔ انہوں نے جواب فراہم کر دیا ہے۔ ڈی جی حج وزارت مذہبی امور نے کمیٹی کو بتایا کہ سینیٹر محسن عزیز کے بل کا تفصیلی جائزہ لیا ہے اور مزید رہنمائی اور رائے کیلئے اسلامی نظریاتی کونسل کو بھیجا دیا تھا۔ ڈائریکٹر جنرل ریسرچ اسلامی نظریاتی کونسل قائمہ کمیٹی کو بل کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ گارڈ ین اینڈ وارڈ ز(ترمیمی) بل 2021میں ترمیم کی ضرورت نہیں ہے، اس لئے کہ ولایت دو طرح کی ہوتی ہے(1) ذات کی ولایت (2) مال کی ولایت۔ پھر ذات کی ولایت میں تین طرح کی ولایت شامل ہے۔ پرورش کی ولایت، کفالت کی ولایت، نکاح کرنے کی ولایت ان تمام ولایتوں سے متعلق شریعت میں واضح احکامات ہیں، ہر ولایت کی ایک خاص ترتیب ہے۔ مثلا ذات کی ولایت میں جو پرورش کا حق ہے، اس میں ماں اور ماں کی رشتہ دار خواتین کو حق تقدم حاصل ہے جبکہ بقیہ ولایتوں میں ترتیب الگ ہے لہذا ایک ہی فارمولہ کے تحت ہر قسم کی ولایت میں مردوزن کیلئے مساوی ولایت کا قانون و ضابطہ بنانا درست معلوم نہیں ہوتا، اس لئے زیر نظر ترمیم کی بجائے سابقہ دفعہ ہی درست ہے۔ لہذا اس بل میں تجویز کردہ ترامیم کو اسلامی نظریاتی کونسل مسترد کرتی ہے۔