ماحولیاتی تبدیلیاں پاکستان کے زرعی شعبے کو تباہ کن انداز میں متاثر کر رہی ہیں ، منیر اکرم

0
241

نیویارک (این این آئی)اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیاں پاکستان کے زرعی شعبے کو تباہ کن انداز میں متاثر کر رہی ہیں جس سے خوراک میں خودکفیل ملک میں غذائی قلت پیدا ہو رہی ہے۔پاکستانی مندوب نے اقوام متحدہ کے ادارہ فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن ( ایف اے او) کی جانب سے ترقی کے لیے غذائی بحرانوں سے بچنے اور خوراک کے نظام کی تبدیلی کو فروغ دینے کیلئے مالی معاونت کی فراہمی کے طریقوں پر منعقدہ ایک مباحثے کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے تباہ کن اثرات کے باعث ہم گزشتہ 3سالوں کے دوران کثیر جہتی بحرانوں کا سامنا کر رہے ہیں ۔انہوں نے پاکستان کا کیس پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک وقت میں غذائی لحاظ سے خودکفیل تھا ،پاکستان کی افرادی قوت کا 38فیصد زراعت کے شعبے سے وابستہ تھا اور 22۔2021 کے دوران پاکستان کی جی ڈی پی میں زرعی شعبے کا حصہ 22.7فیصد تھا،ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث ہماری پیداواری صلاحیت میں مسلسل کمی آ رہی ہے،پاکستانی مندوب نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو گزشتہ سال بدترین ماحولیاتی بحرانوں میں سے ایک کا سامنا کرنا پڑا موسم بہار میں گرمی کی لہر نے فصلوں کی پیداوار کو متاثر کیا ، جس کے بعد موسم گرما میں بدترین سیلاب کے باعث فصلیں تباہ ہو گئیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کے باعث 4.4 ملین ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلیں ڈوب گئیں اور سیلابی پانی کھڑا رہنے کے باعث اگلے سیزن کے لیے بروقت فصلیں کاشت نہ ہونے سے خوراک میں خود کفیل ملک میں غذائی قلت پیدا ہو گئی۔ اتنے بڑے پیمانے پر ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے باوجود عالمی سطح پر امداد کے لئے پاکستان کی اہلیت کو تسلیم نہیں کیا گیا،حیرت انگیز طور پر ہمیں پی آر جی ٹی یا فوڈ شاک ونڈو کسی کے بھی معیار کا اہل قرار نہیں دیا گیا، آئی ایم ایف کے ساتھ ہمارے مذاکرات کئی ماہ کی طوالت کا شکار ہیں۔ پاکستانی مندوب نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی اس بات سے بھی اتفاق کیا کہ عالمی مالیاتی نظام اخلاقی طور پر دیوالیہ ہے۔لوگ غیر یقینی اور غیر متوقع شاکس سے دوچار ہیں جس کے باوجود وہ مدد تک رسائی حاصل نہیں کر پا رہے ۔ انہوں نے اس حقیقت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں عالمی مالیاتی نظام میں موجود خامیوں کو دور کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔