طالبان نے جنگ جیت لی ہے، اِن سے بات کرنی پڑے گی، جوزپ بوریل

0
309

برسلز (این این آئی)یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل نے کہا ہے کہ طالبان نے جنگ جیت لی ہے لہذا ہمیں اِن سے بات کرنی پڑے گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے یورپین وزرائے خارجہ کے ویڈیو لنک کے ذریعے ہونے والے اجلاس کے بعد رات دیر گئے ایک پریس کانفرنس میں کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ اجلاس افغانستان کی نئی صورتحال کے لیے یورپین یونین کا نقطہ نظر جاننے اور طے کرنے کے لیے بلایا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ اتوار کے بعد افغانستان میں طالبان کے ملک کے سیاسی اور فوجی کنٹرول سے ایک نیا سیاسی تحرک پیدا ہوا ہے۔اور یہ سب کچھ امریکی فوج کے انخلا کی آخری طے شدہ تاریخ 31 اگست سے پہلے ہوا ہے۔یہ نئی حقیقت امریکا کے نیٹو کے ساتھ مل کر 2001 میں شروع کیے گئے فوجی آغاز کے 20 سال بعد سامنے آئی ہے اس لیے ہمیں کابل میں حکام سے رابطہ کرنا ہی پڑے گا، وہ جو بھی ہوں!۔انہوں نے کہا کہ طالبان نے جنگ جیت لی ہے لہذا ہمیں ان سے بات کرنی پڑے گی تا کہ ایک ممکنہ ہجرت کی آفت، انسانی بحران اور افغانستان میں غیر ملکی دہشت گردوں کی واپسی کو روکنے کے ذرائع کی بندش پر جتنی جلدی ممکن ہو بات کی جا سکے۔جوزپ بوریل نے مزید کہا کہ ہم افغان حکام سے اس طرح ہی نمٹیں گے جیسے وہ ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی عورتوں اور لڑکیوں کے احترام کے بارے میں قبول کی جانے والی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے بارے میں چوکس رہیں گے، یقینی طور پر انسانی حقوق لیکن خاص طور پر عورتوں اور لڑکیوں کے بارے میں ہمیں بہت تشویش ہے۔یورپین خارجہ امور کے سربراہ نے 2001 کے بعد سے مغربی اتحاد کی افغانستان میں تاریخ کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ یہ سفر افغانستان میں 11 ستمبر 2001 کے حملوں کے ذمہ دار القاعدہ سے لڑنے سے شروع ہوا