نئی برکس کرنسی متعارف کرانے کی بات زور پکڑنے لگی

0
192

نئی دہلی (این این آئی)امریکی ڈالر کی بالادستی کو کم سے کم کرنے کے لیے نئی برکس کرنسی متعارف کرانے کی بات زور پکڑ رہی ہے جبکہ برازیل ، روس ، بھارت ، چین اور جنوبی افریقا پر مشتمل گروپ کی قیادت اسی ماہ سربراہ اجلاس کی تیاری کررہی ہے۔اس اقتصادی بلاک کا یہ سربراہ اجلاس جنوبی افریقا میں 22 سے 24 اگست تک ہوگا۔میڈیارپورٹس کے مطابق گروپ کی توسیع کے علاوہ ایجنڈے کے اہم موضوعات میں برکس ممالک کے درمیان مقامی کرنسیوں میں تجارت کا فروغ اور امریکی ڈالر پر انحصار کو کم کرنے پر اصرار شامل ہیں۔یہ بلاک ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے امریکی ڈالر پر اپنا انحصار کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے ، لیکن عالمی تجارت اور مالیات میں امریکی ڈالر کے غلبے کو کم کرنے کے لیے ڈی ڈالرائزیشن کے خیال نے یوکرین پر روس کے حملے کے بعد زیادہ توجہ حاصل کی ہے۔اس جنگ کے نتیجے میں امریکا نے ماسکو پر بھاری مالی پابندیاں عاید کی ہیں۔امریکا نے روس کے قریبا 300 ارب ڈالر کے غیر ملکی زرِمبادلہ کے ذخائر منجمد کرلیے ہیں اور روسی بینکوں کو عالمی مالیاتی نظام سوئفٹ سے ہٹا دیا ہے۔یہ بین الاقوامی ادائیگیوں کی سہولت فراہم کرنے والا عالمی پیغام رسانی کا نظام ہے۔برکس ممالک کا ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے مطالعہ کرنے والی اسکالر میہیلا پاپا نیداکنورسیشن میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہا ہے کہ امریکا میں بڑھتی ہوئی شرح سود اور قرض کی حد کے حالیہ بحران نے دیگر ممالک میں ڈالر پر مبنی قرضوں کے بارے میں تشویش پیدا کردی ہے۔