اسرائیلی نسل کشی کے ارتکاب کا کوئی اشارہ نہیں ملا،امریکا

0
201

واشنگٹن (این این آئی)امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہاہے کہ اسرائیل کے خلاف نسل کشی کے الزامات بے بنیاد ہیں اور جنوبی افریقہ کا مقدمہ نقصان دہ ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق انہوں نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ امریکہ حماس کے خلاف جنگ میں اسرائیل کی پشت پر پہلے کی طرح کھڑا رہے گا۔جان کربی نے حماس پر الزام عائد کیا کہ اس کے سربراہ یحیی السنوار نے جنگ کا آغاز کیا۔ اس لیے تمام فلسطینیوں کو السنوار کو سات اکتوبر کی جنگ کا ذمہ دار قرار دینا چاہیے، کہ السنوار نے پہلے سے موجود جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔ امریکی ترجمان نے یہ بھی کہا کہ امریکہ اسرائیلی جنگ کی حمایت جاری رکھے گا کیونکہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ان کا امریکہ کے حوالے سے کہنا تھا ‘امریکہ غزہ میں فلسطینیوں کو انسانی بنیادوں پر امدادی سامان پہنچانے کے لیے اپنے مشرق وسطی کے شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہتا ہے اور بات چیت میں مصروف ہے۔غزہ کی جنگ کے بارے میں جان کربی نے کہا کہ امریکہ کی کوشش ہے کہ غزہ میں جنگ کے دوران شہری جانی نقصان کو کم کیا جائے اور غزہ سے باہر تک جنگ کے پھیلا کو روکا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب بعد از جنگ کے حالات کے لیے بات چیت کا بہترین وقت ہے، یہی وقت ہے جب بعد از جنگ غزہ میں حکومت سے متعلق امور کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ جو بائیڈن انتظامیہ غزہ پر دوبارہ اسرائیلی قبضے کی حمایت نہیں کرتا ہے۔ اسی طرح ہم فلسطینیوں کی غزہ سے باہر کسی جبری نقل مکانی کی بھی حمایت نہیں کرتے ہیں۔ بلکہ امریکہ فلسطینیوں کو اپنے غزہ میں گھروں میں محفوظ واپسی کا حق دینے کا حامی ہے۔جان کربی نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ فلسطینی اتھارٹی کو بھی نئے سرے سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔ بلکہ اس چیز کو مسئلہ فلسطین کے اہم حل کے طور پر دیکھنا چاہیے۔ ایک سوال کے جواب میں جان کربی نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اسرائیلی حکام کے ساتھ مکمل سرگرمی کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں، فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے ساتھ رابطے میں ہیں، اسی طرح امریکہ مشرق وسطی میں اپنے شراکت داروں کیساتھ پورے طرح رابطے میں ہے۔