ایران میں صدارتی انتخابات ،پانچ امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ متوقع

0
235

تہران (این این آئی )ایران میں انتخابی مہم کے آخری روز دو امیدوار صدارتی انتخابات سے دست بردار ہو گئے جس کے بعد باقی پانچ امیدواروں میں سخت مقابلے کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق دست بردار ہونے والے امیدواروں میں محسن مہر علی زادہ کو اصلاح پسند تصور کیا جاتا ہے جب کہ علی رضا زاکانی قدامت پسند نظریات کے حامل ہیں۔ ایران میں نئے صدر کے انتخاب کے لیے 18 جون کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔64 سالہ مہر علی زادہ کی دست برداری کا فائدہ ایران کے مرکزی بینک کے سابق سربراہ اور معتدل نظریات کے حامل سمجھے جانے والے امیدوار عبدالناصر ہمتی کو ہو گا۔رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق عبدالناصر ہمتی اپنے حریف اور ایرانی عدلیہ کے قدامت پسند سربراہ ابراہیم رئیسی سے پیچھے ہیں۔ رئیسی کے بارے میں خیال ہے کہ انہیں صدر بنانے کے لیے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے بہت پہلے سے تیاری شروع کردی تھی۔دست بردار ہونے والے دوسرے امیدوار زاکانی بھی ایک قدامت پسند امیدوار ہیں۔ ماضی میں دو مرتبہ صدارتی انتخابات کے لیے ان کی نامزدگی شوری نگہبان نے مسترد کردی تھی۔ زاکانی نے اپنی انتخابی مہم ختم کرکے ابراہیم رئیسی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ایران کے صدارتی انتخابات میں امیدواروں کا یکساں انتخابی منشور رکھنے والے امیدواروں کے حق میں دست بردار ہونا معمول کی بات ہے۔