نوجوان نسل ہی پاکستان کو اپنی منزل تک پہنچائے گی ،اتحاد ، اصلاح ،معاشرے میں بہتری کیلئے دل لگا کر محنت کریں، نواز شریف

0
56

لاہور( این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ نوجوان نسل ہی پاکستان کو اپنی منزل تک پہنچائے گی ، نوجوانوں نے اتحاد ، اصلاح ،فلاح اور معاشرے میں بہتری کیلئے دل لگا کر محنت کرنی ہے اور خود کو انتشار ،تقسیم ،گالی گلوچ اور بد تہذ یبی سے دور رکھنا ہے، وہ شخص کبھی کامیاب نہیں ہو پاتا جس میں ناکامی کا خوف کامیابی سے زیادہ ہو ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے شریف میڈیکل ٹرسٹ کے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر نامزد وزیر اعظم شہباز شریف، نامزد وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز ، گورنر پنجاب ووائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز بلیغ الرحمن ، اسحاق ڈار، مریم اورنگزیب اور ادارے کے منتظمین سمیت اساتذہ ، گریجوایشن کرنے والے طلباء و طالبا ت اور ان کے والدین بھی موجود تھے۔ نواز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اس پر وقار تقریب میں شریک ہو کر آپ سے گفتگو کر کے خوشی محسوس ہو رہی ہے ،آپ کی برسوں کی والہانہ محنت نے آج آپ کو کامیابی کا دن دکھایا ہے جس پر میں آپ کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔ میں آپ کے اساتذہ کرام کو بھی مبارکباد دینا چاہتا ہوں جنہوں نے ہمدردانہ شفقت اور محنت سے آپ کو اس مقام پر پہنچایا ۔ آپ کے والدین کو بھی مبارکباد دیتا ہوں جن کے چہرے آج خوشی سے چمک رہے ہیں،آپ کے والدین آپ کی کامیابی میں برابر کے شریک ہیںاور بہت خوش ہیں ،انہوں نے اپنی خواہشات اور ضروریات کو پس پشت ڈال کر آپ کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا ہے ،یہ ان کی آپ کے لئے بہت بڑی خدمت ہے ۔انہوں نے کہا کہ شریف میڈیکل کالج برسوں پہلے لگایا ہوا پودا ہے جو آج تناور درخت بن چکا ہے، یہ بات بھی قابل فخر ہے کہ ایم بی بی ایس کے 11، بی ڈی ایس کے 12، بی ایس این کے پانچ بیجز فارغ التحصیل ہو کر پاکستان کی خدمت میں مصروف ہیں۔ شریف میڈیکل کالج میں داخلے کے لئے سو فیصد میرٹ پالیسی ہے ،یہی وجہ ہے کہ اس سال شریف میڈیکل کالج سب سے زیادہ میرٹ والا کالج قرار پایا ہے ۔ یہاں سفارش کلچر نہیں ہے بلکہ میرٹ کلچر کو پروان چڑھایا گیا ہے ، گریجو ایٹس آج میری اس گفتگو کو صرف ایک تقریر کے طور پر نہ لیں بلکہ اس سے ایک سوچ ایک فکر لے کر جائیں ، آپ پاکستان کا مستقبل ہیں والہانہ لگن کے بغیر کامیابی کا کوئی تصور ممکن نہیں ، زندگی میں وہ شخص کبھی کامیاب نہیں ہو پاتا جس میں ناکامی کا خوف کامیابی سے زیادہ ہو ، آپ کے راہ میںجتنی بھی مشکلات آئیں ان سے گھرانا نہیں ہے کیونکہ ستارے اندھیرے میںزیادہ چمکتے ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ یہ سوچ یہ فکر آپ کے مستقبل کے وہ دریچے کھولے جہاں پر روشنی ترقی خوشحالی ہو ، آپ نے انتہائی نظم و ضبط کے ساتھ اس ادارے میں تعلیم حاصل کی ،اس کا نام روشن کیا ،آپ کی یہی قابلیت پاکستان کے روشن مستقبل کی نوید سنا رہی ہے ، ہمارا سب سے بڑا قومی سرمایہ آپ نوجوان ہیں ،میڈلز اور اور ڈگریاں حاصل کرنے والے بچے اور بچیاں ہی پاکستان کو اپنی منزل تک پہنچائیں گے ، آپ پاکستان کے امیدوں کا مرکز ہیں،آپ نے پاکستان اور عوام کی خدمت کرنی ہے ،اب جبکہ آپ اپنی پیشہ وارانہ زندگی کی طرف جارہے ہیں تو آپ نے جوش کے ساتھ ساتھ ہوش سے بھی کام لینا ہے ،جب آپ فیلڈ میں جائیں ،مریضوں کا علاج کریں تو خود کو رحم دل بنائیں ،اخلاق حسنہ کا ایسا پیکر بنیں کہ لوگ آپ کے کردار کو دیکھ کر مثالیں دیں کہ یہ وہ قوم کے بیٹے اوربیٹیاں ہیں جو پڑھ لکھ کر معاشرے کی خدمت کر رہے ہیں اور آپ یہ بڑی آسانی سے کر سکتے ہیں اور کر نا بھی چاہیے ،آپ نے اتحاد ، اصلاح ،فلاح اور معاشرے میں بہتری کے لئے دل لگا کر محنت کرنی ہے اور خود کو انتشار ،تقسیم ،گالی گلوچ اور بد تہذ یبی سے دور رکھنا ہے ،آپ نے اپنے والدین کی امیدوں پر پورا اترنا ہے ،اس میں کوئی دورائے نہیں ہے کہ والدین کی دعائیں آپ کے ساتھ ہوں گی تو آپ زندگی کے ہر میدان میں کامیاب او کامران ہوتے چلے جائیں گے۔ کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے نامزد ووزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس پر وقار تقریب میں شرکت کر کے بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے ،آج جن بچوں اور بچیوں کو میڈلز اور سرٹیفکیٹس ملے ہیں یہ صرف ان کی شبانہ روزمحنت ،یہاں پر موجود ان کے اساتذہ کرام کی بہترین تخلیق ،محنت اور عظیم والدین کی دعائوں اور تربیت کا نتیجہ ہے کہ آج آپ کو اللہ تعالیٰ نے یہ بہت منفرد مقام دلوایا ہے، آپ کا پیشہ مسیحائی ہے ،آپ نے اب عملی میدان میں جا کر دکھی انسانیت کی خدمت کرنی ہے اور اس میں ہمیں کوئی شک نہیں کہ آپ دکھی انسانیت کی خدمت کے حصول کے لئے اسی طرح اپنی تمام تر توانائیاں صرف کریں گے جس طرح تعلیم کے میدان میں کیں ۔آپ اپنی تمام قابلیت کو بروئے عمل لے کر آئیں گے ،صحت ،بیماری زندگی اور موت خوشی اورغمی اللہ کے ہاتھ میں ہے ،آپ کے ذریعے جو مریض صحتیاب ہوں گے وہ قیامت تک آپ کو دعائیں دیں گے آپ کی زندگی کے لئے ،مزید ترقی اور خوشحالی کے لئے آپ کے والدین کی درازی عمر کے لئے دعائیں گے ،یہی اس مقدس پیشے کا نچوڑ ہے ،آپ نے بغیر کسی ذاتی پسند اور نا پسند کون گورا ہے کالا ہے اس کا مذہب کیا ہے آپ نے صرف اور صرف اس دکھی انسان اورمریض کی خدمت یہ سمجھ کر کرنی ہے جس کا قرآن کریم میں حکم دیا گیا ہے کہ دکھی انسان کا ہاتھ تھامیں